وزیراعظم کچھ نہیں "کرتے”، ہماری "ضرویات”پوری کی جائیں، بلاول
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت لاک ڈاوَن میں میڈیا ورکرز سے متعلق پالیسی پر کام کررہی ہے،
بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ یوم مزدور پر ہر سال جلسے کرتے ہیں،اس سال کورونا کے باعث مزدوروں کے ساتھ آج کا دن نہ منا سکے، ڈاکٹرز کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں،400طبی عملہ کورونا وائرس کا شکار ہوا آج کا دن ڈاکٹروں اور طبی عملے کے نام کرتے ہیں،
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے سب سےزیادہ دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا،حکومت پاکستان کو دیہاڑی دار طبقے اور طبی عملے کیلئے عملی اقدام کرنا چاہیے،کورونا وائرس سے پاکستان میں 9ڈاکٹرز جاں بحق ہوئے،ڈاکٹر،نرسز اور پیرامیڈیکس اسٹاف سے کم تنخواہ پر کام لے رہے ہیں،صوبائی سطح پر ہماری ضروریات پوری کی جائیں،
کرونا سے نہیں،مزدور بھوک کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں، سراج الحق
مزدوروں کے لئے حکومت کیا کر رہی ہے؟ وزیراعظم نے مزدور ڈے پرپیغام جاری کر دیا
مزدور ڈے پر حکومت مزدور کو کیا ریلیف دے سکتی تھی؟ شہباز شریف میدان میں آ گئے
نیا پاکستان محنت کشوں اور مزدوروں کا پاکستان ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کا دعویٰ
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ورکرز کو تیاری کے ساتھ بھیجنا ہوگا،ہر صوبہ کو وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے، وزیراعظم مزدوروں کی بات کرتے ہیں مگردیتے کچھ نہیں، وزیراعظم عمران خان کام نہیں کرنا چاہتے تو استعفیٰ دیکر کسی اور کو موقع دیں۔ ڈر ہے کراچی کے حالات اٹلی اور نیو یارک جیسے نہ ہو جائیں۔
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم سے پوچھا جائے کتنا شرح اموات کافی ہے۔ دو فیصد شرح اموات بہت بڑا نمبر ہے۔ شکر الحمداللہ ہم اٹلی ، ایران نہیں بنے۔ پیپلز پارٹی نے کرورونا وائرس نہیں بنایا۔ ہم اپنے ہیروز کی طرف دھیان دے رہے ہیں۔ وزیراعظم سے امید کرتے ہیں کہ کام کرو۔ ہم چاہتے ہیں سکولوں میں، کرایوں میں، یوٹیلٹی میں ریلیف ملے۔ ہم اس بیماری کا مقابلہ کر سکتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ ہر کرائسسز کا مقابلہ کیا ہے، پاکستان، بھارت، افغانستان ملکوں کے درمیاں رہ کر جی رہے ہیں۔ اس بیماری سے نکلنے کے بعد تاریخ لکھی جائے گی کس ملک نے کیا کیا۔
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب کنٹینر سے اترو اور اپنا کام کرو۔ پختونخوا اور پنجاب حکومت کی تجویز پر لاک ڈاؤں کو بڑھایا گیا۔ وفاقی حکومت کی مدد کے بغیر کوئی اکیلا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ہم سب سے مل کر اس وبا کے خلاف جنگ لڑنا ہے۔ وفاقی حکومت نےاپنی نالائقی اورنااہلی سےصوبائی حکومتوں کونقصان پہنچایاہے، پہلے دن سےوزیر اعظم روزانہ اجرت والوں کاذکرکرتےہیں، لیکن پیسے نہیں دیتے، اس مرض سے سب سے زیادہ خطرہ غریب عوام کو ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ وزیراعظم میرے صوبے اور عوام کو نشانے پر رکھتے ہیں۔ ہم نے کبھی ان کا جواب نہیں دیا۔ پہلے دن سے وزیراعظم اور ان کے نمائندے میرے صوبے پر مسلسل حملہ کرتے ہیں۔ اس وبا سے ہم نے لڑنا ہے، میں سیاسی اختلاف کو بھول جاتا ہوں۔ میرے ملک کا وزیراعظم عمران خان ہے۔ وفاقی حکومت کو اپنی زمہ داری اٹھانی پڑے گی۔ دو مہینے گزر چکے ہیں ، لاک ڈاؤن ہر صوبے میں ہو رہا ہے۔