وزیراعظم شہباز شریف نے منسٹری آف نیشنل ہیلتھ سروسز کے تحت’’ڈیجیٹل ڈریپ سسٹم‘‘ کا افتتاح کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق میڈیکل ڈیوائسز کی رجسٹریشن، لائسنسنگ کے عمل کو ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے اب پاکستان کا ہر شہری میڈیکل ڈیوائسز کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ کے لیے آن لائن درخواست دے سکے گا ہر وہ چیز جو میڈیکل ڈیوائسز کے زمرے میں آتی ہے، اب اس کی رجسٹریشن کے لیے تخلیق کاروں کو برسوں انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وہیل چیئر سے لے کر ایم آر آئی مشین تک سب کی رجسٹریشن اور لائسنسنگ آن لائن ہو گی یہ عمل پہلے برسوں میں انجام پاتا تھا اب تقریباً 20 دن میں مکمل ہو گا جس کی وجہ اب عوام کو میڈیکل ڈیوائسز کی قلت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

یہ نظام ناقص یا غیر رجسٹرڈ میڈیکل ڈیوائسز کے خلاف فوری کارروائی کے لیے ٹریکنگ اور الرٹ کے ذریعے عوامی تحفظ کو بھی یقینی بنائے گا اس سے درخوا ست گزار اپنی درخواست کو آن لائن، رئیل ٹائم ٹریک کر سکیں گےجس کی درخواست پہلے آئے گی، اُس کا رجسٹریشن اور لائسنسگ کا عمل جلد مکمل ہوگا، یہ ایک خاموش انقلاب ثابت ہوگا پہلی بار، مینوفیکچررز اور امپورٹرز اپنی درخواستیں، دستاویزات، اور فیس مکمل طور پر آن لائن جمع کروا سکیں گےجس سے دفتر آنے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔

حکومت نے گزشتہ کئی سالوں سے محکمہ ریلوے میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کی،ریلوے حکام

انسانی مداخلت ختم ہونے سے کرپشن کا امکان تک ختم ہو جائے گا، جس سے نظام میں شفافیت اور جوابدہی بڑھے گی بین الاقوامی معیار کو یقینی بنایا جائے گا اور ڈیجیٹل ویریفیکیشن اور بلٹ اِن چیکس کی مدد سے درخواستوں میں غلطیوں کی شرح کم ہو گی۔ دیگر سرکاری ڈیٹا بیسز سے انضمام (integration) کے ذریعے معیار اور حفاظت کے اصولوں کو بہتر انداز میں نافذ کیا جا سکے گا یہ اقدام کاروبار میں آسانی کو فروغ دے گا اور میڈیکل ڈیوائسز کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھائے گا، اس سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا بھی پاکستانی میڈیکل ڈیوائسز پر اعتماد بڑھے گا۔

سی ٹی ڈی کاآپریشن:بچے مصور کاکڑ کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزم 2 ساتھیوں سمیت ہلاک

یہ اقدام وزیراعظم پاکستان کے ڈیجیٹل گورننس اور سرکاری نظام میں اصلاحات کے سفر میں ایک اہم سنگِ میل ہے ہسپتالوں، امپورٹرز، اور مینوفیکچررز سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو انتظامی بوجھ میں کمی اور مارکیٹ تک تیز رسائی کا فائدہ ہوگا، اس نظام میں آئندہ دنوں میں خودکار تجدید، ایس ایم ایس/ای میل نوٹیفکیشنز، اور آڈٹ ٹریلز جیسے فیچرز بھی شامل کیے جائیں گے تاکہ ریگولیٹری کنٹرول مزید بہتر ہوں گےوزیر اعظم شہباز شریف کا قوم سے کیا، آسانیوں، سہولتوں اور شفافیت کا ایک اور وعدہ پورا ہوا۔

Shares: