کارگل جنگ کے عظیم ہیرو حوالدار لالک جان کا آج یومِ شہادت منایا جا رہا ہےوزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف زرداری نے کارگل جنگ کے دوران وطن عزیز کی حفاظت کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے حوالدار لالک جان شہید نشان حیدر کے یوم شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دوران کارگل جنگ شہید ہونے والے حوالدار لالک جان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لالک جان نے جان کی پرواہ کیے بغیر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا،دشمن کے حملے حوالدار لاک جان شہیدکے حوصلے پست نہ کر سکے، لالک جان کی بہادری، شجاعت اور فرض شناسی نسل نو کیلئے قابل تقلید مثال ہے، قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی، پاکستان کے شہدا اور ان کے اہلخانہ مجھ سمیت پوری قوم کا فخر ہیں، وطن عزیز کی حفاظت کے غیر متزلزل عزم میں قوم افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے حوالدار لالک جان شہید نشان حیدر کو خراج عقیدت پیش کیا، صدرمملکت آصف زرداری نے شہید کی بہادری، جرات اور قربانی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ قوم کارگل جنگ کے ہیرو کی جرات اور قربانی کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے لالک جان شہید نے شدید زخمی ہونے کے باوجود دشمن کے حملے روکے،شہید کی بہادری اور حب الوطنی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی، لالک جان شہید کی قربانی آئندہ نسلوں کے لیے روشن مثال ہے، ہم اپنے بہادر سپوت لالک جان شہید کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں،قوم کو اپنے عظیم سپوت لالک جان شہید کی قربانی پر فخر ہے،شہید کی قربانی تاریخ میں سنہری الفاظ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔
مئی1999میں دشمن پڑوسی بھارت ایک بڑی جارحانہ کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور حوالدار لالک جان کمپنی ہیڈ کوارٹر میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے تھے انہوں نے جنگ کے اگلے محاذ پر لڑنے کے لیے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کیں ،مٹھی بھر ساتھیوں کے ہمراہ حوالدار لالک جان نے نہ صرف اپنی پوسٹ کا کامیابی سے دفاع کیا بلکہ دشمن کے متعدد حملوں کو ناکام بنا کر اُسے بھاری جانی نقصان بھی پہنچایا۔
7جولائی کو دشمن تمام دِن حوالدار لالک جان کی پوسٹ پر گولوں سے آگ بر ساتارہا اور پھر اُسی رات 3 مختلف اطراف سے حملہ بھی کر دیا، جس میں حوالدار لالک جان شدید زخمی ہو گئے، تاہم انہوں نے اس کے باوجود محاذِ جنگ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا حوالدار لالک جان کے جوابی حملے میں دشمن کو بھاری نقصا ن کے ساتھ منہ کی کھانا پڑی بعد ازاں حوالدار لالک جان دفاع وطن کا عظیم فریضہ سر انجام دیتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گئے دُشمن کی بے شمار تحریریں بھی اس با ت کا بر ملا اعتراف کرتی ہیں کہ ’’یہ کسی بھی محاذ پر آخری فرد تک بہادری کے ساتھ دفاع کی اعلیٰ ترین مثال تھی۔‘‘