وزیر اعظم کی مالدیپ کے صدر سے ملاقات: تجارت، سیاحت اور موسمیاتی تبدیلی میں تعاون کا عہد

0
89
pm meet

نیویارک: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے 23 ستمبر 2024 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر مالدیپ کے صدر ڈاکٹر معیوزو سے اہم دو طرفہ ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد پاکستان اور مالدیپ کے درمیان دیرینہ اور گہرے تعلقات کو مزید فروغ دینا تھا۔وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر معیوزو کے درمیان یہ ملاقات ایک مثبت اور تعمیری ماحول میں ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں نے اپنے ممالک کے تعلقات کی گہرائی اور ہم آہنگی کو سراہا۔ ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت میں اضافہ کرنے کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے اور باہمی تجارتی روابط کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے سیاحت کے شعبے میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے کی ثقافت اور روایات سے آگاہی حاصل ہو۔وزیر اعظم نے تعلیم کے میدان میں تعاون کے فروغ کی اہمیت کو تسلیم کیا اور دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کا عزم کیا۔ سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے کے لیے مشترکہ اقدامات پر بھی بات چیت کی گئی، تاکہ اقتصادی ترقی میں مزید تیزی لائی جا سکے۔ دونوں رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا، کیونکہ یہ مسئلہ دونوں ممالک کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی روابط اور باہمی تعاون کی کوششوں میں اضافہ دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی سطح پر روابط سے دونوں قوموں کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور ان کے عوام کی زندگیوں میں بہتری آئے گی۔ملاقات کے دوران، وزیر اعظم اور صدر معیوزو نے خطے میں امن، خوشحالی اور استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے جنوبی ایشیائی ممالک کی مشترکہ ذمہ داری کو تسلیم کیا اور کہا کہ مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے باہمی تعاون انتہائی اہم ہے۔
یہ ملاقات پاکستان اور مالدیپ کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوئی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ اپنے ممالک کے عوام کی ترقی کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھیں گے اور مشترکہ مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ، ملاقات نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی بنیاد فراہم کی ہے، جس سے جنوبی ایشیا میں امن اور استحکام کو فروغ ملے گا۔

Leave a reply