وزیراعظم پاکستان، شہباز شریف نے سول سرونٹس کی پروموشن کے حوالے سے اہم تبدیلیاں کی ہیں جس کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے نیا ایس آر او (سٹیٹ آرڈر) جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس نئے ایس آر او میں خاص طور پر گریڈ 22 میں افسران کی پروموشن کے لیے نئے اصول متعارف کرائے گئے ہیں۔ اب کسی بھی افسر کا کیس صرف دو مرتبہ ہی پروموشن کے لیے زیر غور آسکتا ہے۔ اس کے بعد اگر افسر کی پروموشن نہ ہو سکے تو اس کا کیس دوبارہ پروموشن کے لیے زیر غور نہیں لایا جائے گا۔نوٹیفکیشن کے مطابق، اگر کسی افسر کو دو مرتبہ پروموشن نہ مل سکے تو وہ اپنے پچھلے گریڈ میں ہی ریٹائر تصور کیا جائے گا۔ یہ تبدیلیاں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے نوٹیفکیشن میں واضح کی گئی ہیں اور ان کا اطلاق فوراً ہو گا۔یہ نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں بھی جاری کیا گیا ہے جس کے تحت سول سرونٹس کی پروموشن کے عمل میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
اس تبدیلی سے سول سروس کے افسران کی کارکردگی اور پروموشن کے عمل کو مزید شفاف اور موثر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ اقدام ان افسران کے لیے ایک نیا موقع فراہم کرے گا جو اپنے کام میں بہترین کارکردگی دکھا کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے اس فیصلے سے سول سروس کے نظام میں بہتری اور افسران کی ترقی کے حوالے سے مزید واضحیت آئے گی۔