وزیراعظم پاکستان، محمد شہباز شریف سے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں تین رکنی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے متعدد اہم امور پر بات چیت کی، جن میں فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور توانائی کے شعبے میں جاری اصلاحات شامل ہیں۔
ملاقات میں وزیرِ اعظم اور جماعت اسلامی کے وفد نے غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی بلا اشتعال بمباری اور ظلم و ستم پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری اسرائیلی ظلم و جبر کے خلاف مؤثر اقدامات کرے اور فلسطینیوں کی حمایت میں آواز اٹھائے۔وزیرِ اعظم نے غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے جاری مظالم کے خلاف ہر بین الاقوامی فورم پر آواز اٹھانے اور پاکستان کی حمایت کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا، "پاکستان کا موقف فلسطینیوں کے حق میں واضح ہے اور ہم ان کے حقوق کے لیے عالمی سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔”
ملاقات میں وزیرِ اعظم نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے بھی بات کی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت توانائی کے شعبے میں طویل مدتی اصلاحات لانے کے لیے دن رات محنت کر رہی ہے تاکہ عوام کو بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے شعبے میں مزید اصلاحات عام آدمی کی زندگی میں آسانی کے مدنظر ترتیب دی جا رہی ہیں۔”مشکلات کے باوجود ہم عوامی ریلیف کو اپنی اولین ترجیح بنا کر اس مشن کو جاری رکھیں گے اور انشاء اللہ پاکستان کی ترقی کا سفر تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔”
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا اور حالیہ دنوں میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کو عوام کے لیے ایک خوش آئند اقدام قرار دیا۔ انہوں نے وزیراعظم کی حکومت کی طرف سے عوامی مشکلات کے حل کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔
ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، جماعت اسلامی کے راہنما لیاقت بلوچ، اور آصف لقمان قاضی بھی موجود تھے۔ یہ ملاقات دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون اور ملکی مسائل پر مشترکہ موقف کے قیام کا اہم قدم ثابت ہوئی۔








