وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، مدارس کی رجسٹریشن پر مثبت پیشرفت

5 مہینے قبل
تحریر کَردَہ
moulana

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات ہوئی جس میں مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے تجاویز پر مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس اہم معاملے کو جلد حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزارت قانون کو آئین و قانون کے مطابق اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ملاقات میں وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کے علاوہ رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری، سینیٹر کامران مرتضیٰ، رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ بھی شریک تھے۔ ملاقات کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ، وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ اور اٹارنی جنرل منصور عثمان بھی موجود تھے۔

ملاقات میں مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے بات چیت کی گئی، جس میں حکومت کی جانب سے اصلاحات کے حوالے سے اقدامات پر زور دیا گیا تاکہ مدارس کے نظام کو باقاعدہ اور شفاف بنایا جا سکے۔ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی اس سمت میں اٹھائے جانے والے قدموں کو سراہا اور مختلف مسائل پر اپنی تجاویز پیش کیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کسی بھی ادارے کی رجسٹریشن کے عمل کو شفاف اور آئین کے مطابق کرے گی، تاکہ مدارس کے حوالے سے کسی بھی طرح کی بے چینی پیدا نہ ہو۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزارت قانون اس معاملے کی تکمیل کے لیے جلد اقدامات کرے گی اور تمام فریقین کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

یہ ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی اور اس میں مختلف سیاسی و حکومتی رہنماؤں نے شرکت کی، جس سے حکومت کے داخلی معاملات میں مزید ہم آہنگی اور تعاون کا اظہار ہوا۔یہ ملاقات ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے جس سے مدارس کے حوالے سے ہونے والے اقدامات میں مزید تیزی آنے کی توقع ہے۔

وزیراعظم نے اچھی نیت سے بات کی، امید ہے معاملہ حل ہوجائے گا، مولانا فضل الرحمان
وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے درخواست کی آئین وقانون کے مطابق فوری طور پر عملی اقدامات کریں،امید ہے ہمارے مطالبے کے مطابق آئینی طور پر عملی اقدام ہوگا، وزیراعظم نے قابل اعتماد انداز میں بات کی ہے،آج ہماری گفتگو کا موضوع صرف مدارس بل ہی تھا،صدر نے دوسرا اعتراض آئینی مدت کے بعد بھیجا جس کا اختیار بھی نہیں، ہم نے اپنا موقف ملاقات میں دہرایا، ہم نے واضح کیا کہ دونوں ایوانوں سے بل منظور ہونے کے بعد ایکٹ بن چکا ہے، اگر صدر نے اعتراض کرنا ہے تو ایک اعتراض ہوچکا جس کا جواب اسپیکر نے دے دیا، صدر مملکت نے جو دوسرا اعتراض بھیجا وہ آئینی طور پر بنتا ہی نہیں،صدر مملکت نے اسپیکر کے جواب پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا، دوسرا اعتراض آئینی مدت گزرنے کے بعد بھیجا گیا جو ابھی تک اسپیکر کے دفتر تک نہیں پہنچا، ہمارے موقف کا انتہائی مثبت جواب دیا گیا، وزیراعظم نے وزارت قانون کو فوری ہدایات کیں کہ قانون و آئین کے مطابق عملی اقدامات کریں، امید ہے آئین و قانون کے مطابق عملی اقدامات ہمارے مطالبات کے مطابق ہوں گے،وزیراعظم نے اچھی نیت سے بات کی، امید ہے معاملہ حل ہوجائے گا، شاید اس معاملے پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ضرورت نہ پڑے۔

مدارس بل:حکومت جلد فیصلہ کر لے تو بہتر ہے،حافظ حمداللہ

مدارس رجسٹریشن معاملہ: ایم کیو ایم نے مولانا کی حمایت کردی

مدارس بل ایکٹ ، فوری گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، اتحاد تنظیمات مدارس

مدارس بل پر علماء کرام کی مختلف تجاویز ہیں،گورنر پنجاب

دینی مدارس کی رجسٹریشن،حکومت نے نیا مسوودہ جے یوآئی کو دے دیا

مدارس رجسٹریشن بل،صدر مملکت کا اعتراض،واپس بھجوا دیا

ممتاز حیدر

ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں
Follow @MumtaazAwan

Latest from اسلام آباد