اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بینک گروپ (ڈبلیو بی جی) کے صدر اجے بنگا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی سربراہ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں-

وزیر اعظم نے عالمی بینک کے صدر اجے بنگا کو حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے سے آگاہ کیا جس میں وسائل کو متحرک کرنے، توانائی کے شعبے میں اصلاحات، نجکاری اور موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے حوالے سے اقدامات شامل ہیں،وزیرِ اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اصلاحاتی ایجنڈے نے پاکستان کو میکرو اکنامک استحکام کی طرف گامزن کیا، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا اور پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دیا۔

وزیر اعظم نے ورلڈ بینک کے نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (2035-2026) کی بھی تعریف کی، جس کے تحت عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 40 ارب امریکی ڈالر کا تاریخی اور بے مثال وعدہ کیا ہے، وزیر اعظم نے اس کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کے حوالے سے وفاقی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

سیلاب متاثرہ شحض کی قیمتی بھینس چوری،برآمد کرنے کی استدعا

صدر ورلڈ بینک نے پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات کو سراہا اور پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کے لیے تعاون کے حوالے سے بینک کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے اقتصادی اصلاحات کے فروغ اور سی پی ایف کے تحت موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے طویل مدتی و پائیدار اقدامات کے لیے مسلسل تعاون بڑھانے میں بینک کے پرزور عزم کا اظہار کیادونوں رہنماؤں نے پاکستان کی ترقیاتی ترجیحات کو آگے بڑھانے کے لیے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آئی ایم ایف سربراہ کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات

نیو یارک میں وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری معاشی تعاون، اصلاحاتی اقدامات اور مستقبل کی شراکت داری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاکستان کے ساتھ آئی ایم ایف کی دیرینہ تعمیری شراکت کو سراہا، جو مینجنگ ڈائیریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئی ہے، انہوں نے آئی ایم ایف کی جانب سے بروقت معاونت پر شکریہ ادا کیا، جس میں 2024 کے لیے 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ، 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) اور ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) شامل ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی پائیدار اصلاحات کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت میں بہتری کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں اور اب ملک بحالی کی راہ پر گامزن ہے،انہوں نے اس سلسلے میں آئی ایم ایف کی معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارہ حکومت کو معاشی اصلاحات کے نفاذ میں بھرپور رہنمائی فراہم کر رہا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت مختلف اہداف اور وعدوں کو پورا کرنے کی طرف مسلسل پیش رفت کر رہا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت پر حالیہ سیلاب کے اثرات کو آئی ایم ایف کے جائزے میں شامل کیا جانا چاہیے۔

پاک سعودی دفاعی معاہدہ،مسلم دنیا کے لیے مضبوط ڈھال

آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا، انہوں نے بحالی کے مؤثر اقدامات کے لیے نقصانات کے تخمینے کی اہمیت کو اجاگر کیا،آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر نے مضبوط میکرو اکنامک پالیسیوں پر عمل کرنے کے لیے وزیر اعظم کے عزم کی تعریف کی اور آئی ایم ایف کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا، کیوں کہ پاکستان پائیدار طویل مدتی اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقتصادی اصلاحات پر عمل پیرا ہے۔

Shares: