دفترِ خارجہ کے مطابق وزیرِاعظم شہباز شریف آئندہ ہفتے نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور منتخب مسلم رہنماؤں کی ملاقات میں شریک ہوں گے۔

دفترِ خارجہ کے مطابق وزیرِاعظم منتخب اسلامی رہنماؤں کی اس ملاقات میں صدر ٹرمپ کے ساتھ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال کریں گے،نیویارک کے اس دورے کے دوران وزیرِاعظم پاکستان کے وفد کی قیادت کریں گے جو 22 ستمبر 2025 سے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ’اعلیٰ سطح اجلاس‘ میں شریک ہوگا، ان کے ہمراہ وزیرِخارجہ اسحٰق ڈار، دیگر وزرا اور اعلیٰ حکام بھی ہوں گے۔

دفترِ خارجہ کے بیان کے مطابق،اجلاس میں وزیرِاعظم شہباز شریف عالمی برادری پر زور دیں گے کہ وہ بالخصوص بھارت کے زیرِقبضہ کشمیر اور فلسطین میں طویل قبضوں اور حقِ خودارادیت کی مسلسل محرومی جیسے مسائل کا حل تلاش کرے وہ غزہ کے سنگین بحران کی جانب بھی عالمی توجہ مبذول کرائیں گے اور فلسطینی عوام کی مشکلات ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدام کا مطالبہ کریں گےاجلاس کے دوران وہ پاکستان کے نقطۂ نظر کو علاقائی سلامتی کی صورتحال اور دیگر عالمی مسائل جیسے ماحولیاتی تبدیلی، دہشت گردی، اسلاموفوبیا اور پائیدار ترقی پر اجاگر کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیرِاعظم یو این جی اے کے موقع پر سلامتی کونسل کے اہم اجلاس، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو (جی ڈی آئی) کے اعلیٰ سطح اجلاس اور کلائمیٹ ایکشن کے خصوصی اجلاس سمیت کئی دیگر سرگرمیوں میں بھی شریک ہوں گےاس دوران ان کی متعدد عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی ہوں گی جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

دفترِ خارجہ کے مطابق وزیرِاعظم اس موقع پر اس عزم کو بھی اجاگر کریں گے کہ پاکستان بطور سلامتی کونسل کے رکن تمام ممالک کے ساتھ مل کر یو این چارٹر پر عملدرآمد، تنازعات کی روک تھام، امن کے فروغ اور عالمی خوشحالی کے لیے کام کرتا رہے گا،وزیرِاعظم کی یہ شمولیت پاکستان کے کثیرالجہتی نظام اور اقوام متحدہ کے ساتھ مضبوط عزم کی عکاسی کرے گی اور امن و ترقی کے مشترکہ اہداف کے لیے پاکستان کی دیرینہ خدمات کو بھی اجاگر کرے گی۔

Shares: