وزیراعظم ہاؤس میں گرما گرمی،عمران خان پریشان کیوں ؟ تہلکہ خیز انکشافات مبشر لقمان کی زبانی

0
48

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ میں اسلام آباد سے آٰیا ہوں اور کچھ لوگوں سے ملاقات ہوئی جو پی ٹی آئی کے قریب ہیں، ان میں سے دو کا کہنا تھا کہ دو ہفتے کے دوران عمران خان کی باڈی لینگویج دو سال میں متفکر لگی، میری ملاقات نہیں ہوئی لیکن دوستوں کا کہنا تھا کہ چھوٹی چھوٹی بات پر غصہ چڑھنا شروع ہو گیا ہے، اسکا مطلب ہےکہ کسی چیز کا ان پر اثر ہو رہا ہے،

بظاہر پی ڈی ایم کا پریشر تھوڑا بہت کامیاب ہونا شروع ہو گیا ہے، حکومتی وزرا کہتے ہیں جن سے میری بات ہوئی وہ کہتے ہیں کہ جنوری ہمارے لئے خطرناک ہے،حکومت اور پی ڈی ایم میں ففٹی ففٹی چانس ہیں،اب اس بات پر آ گئے ہیں، اس لئے سمجھتے ہیں کہ مریم نواز نے بے انتہا طریقے سے زور لگانا شروع کر دیا ہے، جس طرح نیب کورٹس چل رہی ہیں تین ماہ میں فیصلے آنے ہیں اور بہت سے لوگ نااہل ہو جائیں گے، ن لیگ این آر او چاہ رہی ہے کہ کسی طرح لوگ بچ جائیں اور مریم باہر چلی جائے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ میاں نواز شریف کا پاسپورٹ ایکسپائر ہو رہا ہے،اور وہ پاسپورٹ حکومت پاکستان نے ریو نیو کرنا ہے، حکومت برطانیہ ریونیو نہیں کر سکتی، شہزاد اکبر اب اگر پریس کانفرنس کی بجائے کام پر ٹائم لگا لیں اور لندن میں کسی کو انگیج کرتے ہیں لوکل کورٹ میں پٹیشن فائل کرتے ہیں کہ ایک آدمی جس کو سزا ہوئی ہے، اسکو وہاں کا ویزہ کیسے مل گیا، میاں صاحب کا ویزہ پہلے ہی ختم ہو جائے گا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے سے پہلے،وہاں کی کورٹس میاں صاحب کے خلاف فیصلہ دے دیں گی کیونکہ انکے خلاف عدالتی فیصلے ہیں، عدالتی فیصلوں کی وجہ سے بہت شدید پکڑ ہو سکتی ہے

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پی پی میں بھی دو گروپ سامنے آ گئے ہیں ایک سندھ کا کہنا ہے ،سندھ والے کہتے ہیں وفاق میں استعفے دو لیکن سندھ میں نہ دو، بلاول نے قریبی دوستوں کو کہا کہ ہم جنوری میں لانگ مارچ کے اختتام پر یا مارچ سے پہلے استعفے دے سکتے ہیں، صوبوں کے لئے اس نہیں دیں گے کہ جب پی ٹی آئی نے وفاق میں استعفے دئے تھے تو صوبے کے نہیں دیئے تھے اگر ایسا ہوتا ہے تو سینیٹ کا الیکشن بالکل کھڑا ہو جائے گام

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اگر 20،پچیس لوگ استعفی دیتے ہیں تو وہاں الیکشن ہو جائے گا اور حکومت محفوظ ہے لیکن زیادہ لوگ استعفیٰ دیتے ہیں تو پھر اسکو پورا الیکشن کروانا ہے، پھر ایک یا چار حلقوں سے قانونی سقم پورا نہین ہو گا، ایسے میں پی ٹی آئی کا سینیٹ میں اکثریت لینے کا خواب پورا نہیں ہو گا، مولانا فضل الرحمان کے بغیر پی ڈی ایم کی کوئی حیثیت نہیں کیونکہ جو اصل ورکر مار کھانے والے مولانا کے کارکن ہیں، مولانا کے بارے کسی نے بتایا کہ بڑی کوشش کی اقتدار کے لوگوں نے رابطے کرنے کی تو مولانا نے انکار کر دیا اور کہا کہ کسی سے نہیں ملنا، پہلے جتنے وعدے کئے گئے انکو پہلے پورا کرو،اوریا ان لوگوں کو سزا ملے جنہوں نےو عدے کئے تھے

Leave a reply