ن لیگ نے ایک، پی ٹی آئی نے دو نشستیں کھو دیں ،پی ٹی آئی آٹھ۔ پیپلز پارٹی دو سیٹیں لے گئی

0
68

لاہور: قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے 11 حلقوں میں ہونیوالے ضمنی الیکشن کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کوئی بھی سیٹ نہیں لے سکی، تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 5 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہو گئی، ایک پر برتری حاصل ہے، پیپلز پارٹی کے حصے میں دو نشستیں آئیں۔ پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں میں سے دو حلقے پی ٹی آئی کے نام رہے جبکہ ن لیگ صرف ایک صوبائی سیٹ جیت سکی۔

یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسمبلی سے بڑے پیمانے پر مستعفی ہونے کے فیصلے کا اعلان پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 11 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف کے انتخاب سے چند منٹ قبل اسمبلی کے فلور پر کیا تھا۔

خیال رہے کہ 29 جولائی کو قومی اسمبلی کے سپیکر راجا پرویز اشرف نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری سمیت پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے۔

سپیکر کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق پی ٹی آئی کے جن اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے گئے ہیں، ان میں این اے-22 مردان 3 سے علی محمد خان، این اے-24 چارسدہ 2 سے فضل محمد خان، این اے-31 پشاور 5 سے شوکت علی، این اے-45 کرم ون سے فخرزمان خان شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے دیگر اراکین میں این اے-108 فیصل آباد 8 سے فرخ حبیب، این اے-118 ننکانہ صاحب 2 سے اعجاز احمد شاہ، این اے-237 ملیر 2 سے جمیل احمد خان، این اے-239 کورنگی کراچی ون سے محمد اکرم چیمہ، این اے-246 کراچی جنوبی ون سے عبدالشکور شاد بھی شامل تھے۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے بھی منظور کیے گئے تھے۔

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن قومی اسمبلی شکور شاد نے بعد ازاں عدالت سے رجوع کر کے بیان دیا تھا استعفیٰ دینے کا فیصلہ خالص سیاسی تھا، جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کے حق میں فیصلہ دیدیا۔

عمران خان بمقابلہ پی ڈی ایم امیدواران

16 اکتوبر کو قومی اسمبلی کے جن 8 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ان میں سے این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر کراچی اور این اے 239 کورنگی کراچی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے جن 3 حلقوں پر ضمنی انتخابات ہوئے ہیں ان میں پی پی 241 بہاولنگر، پی پی 209 خانیوال اور پی پی 139 شیخوپورہ شامل ہیں۔

ملکی سیاسی تاریخ میں منفرد مثال ہے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان 8 میں سے 7 نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں۔ جبکہ آٹھویں نشست پر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی پی ٹی آئی کی امیدوار ہیں۔جن کا مقابلہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی سے تھا جو مہر بانوقریشی بری طرح ہار گئی ہے

خیبرپختونخوا کے حلقے این اے 22 مردان میں جمیعت علما اسلام کی جانب سے مولانا قاسم جبکہ چارسدہ حلقہ این اے 24 سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل خان ولی کو ٹکٹ دیا گیا ہے، ان دونوں امیدواروں کی حکومت میں شامل تمام اتحادی جماعتوں نے حمایت کا اعلان کردیا ہے۔ پی ڈی ایم امیدواروں کا مقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ہورہا ہے۔

پنجاب کی 3 نشستوں این اے 108 فیصل آباد، ننکانہ صاحب این اے 118 سے مسلم لیگ ن نے بالترتیب عابد شیر علی اور ڈاکٹر شذرہ منصب علی کو ٹکٹ دیا گیا، ان دونوں حلقوں پر بھی لیگی امیدواروں کے مدمقابل سابق وزیراعظم عمران خان ہیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ 11 حلقوں میں خواتین کے لیے 713 پولنگ اسٹیشنز، ساڑھے 4 ہزار پولنگ بوتھ قائم ہیں،
پنجاب میں ایک ہزار 434، خیبرپختونخوا میں 979 اور کراچی میں 340 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئےتھے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے ختم ہوا۔ ضمنی انتخابات میں خواتین کی دلچسپی ظاہر ہوگئی، ان کی جانب سے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا گیا، خواتین کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشن پہنچ گئی۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ 11 حلقوں میں 20 لاکھ 27 ہزار 733 خواتین رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، خواتین کی پولنگ کے عمل میں خصوصی دلچسپی خوش آئند ہے، خواتین کی بڑی تعداد آج اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے پولنگ اسٹیشنوں پر پہنچی ہے، الیکشن کمیشن صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج:

این اے 22مردان:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 22 میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیدوار مولانا محمد قاسم کو زیر کر لیا۔ فاتح امیدوار نے 76681 ووٹ لیے جبکہ رنر اپ امیدوار 68181 ووٹ لے سکے۔

یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی محمد خان نے 58577 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی اس وقت بھی متحدہ مجلس عمل کے امیدوار مولانا محمد قاسم 56318 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

این اے 24 چارسدہ:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے اے این پی کو تقریباًٰ دس ہزار کی لیڈ سے ہرایا۔ این اے 24 چارسدہ کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے 78589 ووٹ حاصل کیے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان 68356 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔

یاد رہے کہ 2018 کے جنرل انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فضل محمد خان نے این اے 24 میں فتح حاصل کی تھی اور اس وقت عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کو پچھاڑ دیا تھا۔ فاتح امیدوار نے 83495 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ رنر اپ امیدوار 59483 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

این اے 31 پشاور:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور کے حلقے این اے 31 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے 59972 ووٹ لیکر فتح حاصل کی۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے حمایت یافتہ امیدوار اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے امیدوار حاجی غلام احمد بلور نے 34724 ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ 2018ء کے الیکشن میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شوکت علی نے 87 ہزار 895 ووٹ لیکر فتح حاصل کی تھی جبکہ مخالف امیدوار عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی غلام احمد بلور نے 42476 ووٹ حاصل کیے تھے اور دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ اس سیٹ پر متحدہ مجلس عمل کے محمد صدیق الرحمان نے 11657 ووٹ حاصل کر کے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

خیال رہے کہ 2013ء میں بھی پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے عام انتخابات میں اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور کو واضح ووٹوں کی برتری سے شکست دی تھی تاہم بعد میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور پی ٹی آئی کو شکست دیکر قومی اسمبلی پہنچے تھے۔

این اے 108 فیصل آباد:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق این اے 108 کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے پاکستان مسلم لیگ ن کو ہرا دیا۔سابق وزیراعظم عمران خان نے 99841 ووٹ حاصل کر کے فتح کو گلے لگایا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار عابد شیر علی 75266 نے ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ اس حلقے میں 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار فرخ حبیب نے 112740 ووٹ لیکر فتح حاصل کی تھی۔جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار عابد شیر علی 111529 نے ووٹ حاصل کیے تھے۔

این اے 118 ننکانہ صاحب:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کو 12 ہزار کی برتری سے شکست دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عمران خان نے 90180 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی شذرہ منصب علی نے 78 ہزار 24ووٹ حاصل کیے تھے۔

یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں این اے 118 کا الیکشن اعجاز احمد شاہ نے جیتا تھا، انہوں نے 63818 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کی امیدوار شذرہ منصب علی 61413 ووٹ حاصل کر سکیں تھی جبکہ تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار 49345 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے تھے۔

این اے 157 ملتان :
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی نے 107327ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی امیدوار مہر بانو قریشی نے 82141 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی۔ اس طرح پاکستان پیپلز پارٹی نے یہ سیٹ 24 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری سے جیتی۔

یاد رہے کہ علی موسیٰ گیلانی اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کی سابق وفاقی حکومت میں بھی 2012ء کے دوران ضمنی الیکشن میں فتح حاصل کی تھی۔

یاد رہے کہ 2018ء کے الیکشن میں مذکورہ سیٹ پاکستان تحریک انصاف نے جیتی تھی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی کو شکست دی تھی۔
بعد ازاں پنجاب میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے لیے زین قریشی نے مذکورہ سیٹ چھوڑ کر صوبائی سیٹ پر الیکشن لڑا تھا جس پر انہوں نے ن لیگ کے امیدوار کو زیر کیا تھا۔

این اے 237 ملیر کراچی:

این اے 237 کراچی کے الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عبد الحکیم بلوچ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کو ہرا دیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار نے 32567 جبکہ پی ٹی آئی چیئر مین نے 22493 ووٹ حاصل کیے۔یاد رہے کہ 2018ء کے ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار جمیل احمد خان نے 33280 ووٹ لیکر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ کو شکست دیدی تھی۔ رنر اپ امیدوار 31907 ووٹ لے سکے تھے۔

این اے 239 کورنگی کراچی:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عمران خان جیت چکے ہیں جبکہ
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سیّد نیئر رضا بری طرح ہار چکے ہیں‌

پی پی 139 شیخوپورہ:
غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے چودھری افتخار بھنگو 36435 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے، پی ٹی آئی کے ابو بکر شرقپوری 34973 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

یاد رہے کہ 2018ءکے عام انتخابات میں یہ سیٹ پاکستان مسلم لیگ ن نے جیتی تھی، اس وقت لیگی امیدوار جلیل احمد شرقپوری نے فتح کو گلے لگایا تھا، پنجاب میں نمبر گیم کی صورتحال کے دوران انہوں نے ن لیگ سے استعفیٰ دیدیا تھا اور پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ جس کے بعد ان کی جگہ پر ٹکٹ جلیل شرقپوری کے کزن ابو بکر شرقپوری کو دیا تھا۔

پی پی 209 خانیوال :
پی پی 209 کے ضمنی الیکشن پاکستان تحریک انصاف نے تقریباً چودہ ہزار کی ووٹوں کی برتری سے جیت لیا ۔پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد فیصل خان نیازی 71586 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار چودھری ضیاء الرحمان نے 57864 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں پی پی 209 خانیوال سے پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد فیصل خان نیازی نے 55214 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی، پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عبدالرزاق خان 38937 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔خیال رہے کہ حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب بننے کے دوران عدم اعتماد کی نمبر گیم کی صورتحال میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار فیصل خان نیازی نے عہدے سے مستعفی ہو کر تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

پی پی 241 بہاولنگر:
اُدھر پی پی 241 میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ ن کو تقریباً 9 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دیدی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ملک مظفر خان اعوان نے 57537 ووٹ لیکر فتح حاصل کی جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار امان اللہ ستار باجوہ نے 48650 ووٹ حاصل کیے۔

یاد رہے کہ 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار کاشف محمود نے 48543 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی تھی ، پی ٹی آئی کے امیدوار ملک محمد مظفر خان نے 44184 ووٹ لیکر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی تاہم جعلی ڈگری کی پاداش میں کاشف محمود کو نا اہل کر دیا گیا تھا۔

Leave a reply