پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس کسی یکطرفہ فیصلے کا مینڈیٹ نہیں ، حکومت کے خیال میں شاید ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے ،
بلاول بھٹو زرداری نے ضلع لاڑکانہ میں رتوڈیرو واٹرسپلائی اسکیم کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک زمانے میں کسی نے سوچا تھا کالا باغ ڈیم بنائے گا ، کہاں بنا؟ نہریں نکالنے کا فیصلہ بھی کالا باغ ڈیم کی طرح یکطرفہ ہے ، ناکام ہوگا ،ن لیگ کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ یکطرفہ فیصلے کرے ،پہلے بھی ہم نے کالا باغ ڈیم بنانے کا یکطرفہ فیصلہ ناکام بنایا، ن لیگ نے کامیابی سے حکومت کرنی ہے تو اتفاق رائے سے فیصلے کرنا ہوں گے، اِن کی سیاست موٹروے سے شروع اور میٹرو پر ختم ہو جاتی ہے، ن لیگ سے طے ہوا تھا کہ صوبوں کا پی ایس ڈی پی مل کر بنائیں گے ،عوامی مسائل کے حل کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے،امید ہے مذاکرات کے ذریعے صوبوں کے خدشات کو دور کیا جائے گا ،
پاکستان کے انٹرنیٹ کیبل میں کیا ہے جو مچھلیاں کھاتی ہیں ، بلاول بھٹو
بلاول زرداری نے انٹرنیٹ، سوشل میڈیا بندش پر حکومت پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ عوام کے جائز مطالبے کے لئے عوام کا ساتھ دیں گے، مس انفارمیشن چلتا ہے، انتہا پسند تنظمیں استعمال کرتی ہیں، اسکے لئے پالیسی بنائیں لیکن عوام کو تو ریلیف دیں، کسی سے بات کئے بغیر انٹر نیٹ بند کر دیں ایسے کہیں نہیں ہوتا، ستر فیصد نوجوان ہیں، جن کو حکومت مخالف بنا رہی ہے، ہم نے عوام کے لئے ہمیشہ جدوجہد کی ہے، اب ڈیجیٹل دور ہے،نوجوانوں کے لئے کچھ کرنا ہو گا، ہائی سپیڈ انٹرنیٹ نوجوانوں کو دینا چاہئے، اسکے فائدے ہیں کیونکہ نوجوان آن لائن کام کرتے ہیں،پاکستان کی انٹرنیٹ کیبل میں کیا ہے جو مچھلیاں کھا جاتی ہیں،
بلاول بھٹو ، سیاست کے اسٹیج پر نیا انداز، رنبیر کپور سے موازنہ، آئندہ کے ’ہینڈسم وزیرِاعظم‘ قرار
پاکستان کے ایٹمی اثاثے، سازشیں اور بلاول کا انتباہ
بینظیر بھٹو نے شہادت قبول کی لیکن نظریے پر سودا نہیں کیا ،بلاول