پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر پلوشہ خان نے پارٹی دفتر ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جماعت جو چوتھی دفعہ حکومت کی خواہشمند ہے،وہ کہتے ہیں ہم بد تہذیبی نہیں کرنا چاہتے دوسری طرف تیسرے درجے کے لوگوں کو گالی گلوچ پر لگایا ہوا ہے
پلوشہ خان کا کہنا تھا کہ لیکن ہم اس نہج پر نہیں جانا چاہتے،16 ماہ کی حکومت میں ن لیگ اور وزارت اطلاعات کے علاوہ کوئی اور نہیں تھا،پی ڈی ایم حکومت کا بٹھہ بٹھانا مریم اورنگزیب جیسےلوگوں کے سر ہے ان جیسے لوگ ملازمت کی بنا پر سیاست میں ہیں،بلاول کے نانا کی سیاست کی داغ بیل لاہور پڑی،اسی پنجاب نے بلاول کے نانا اور والدہ کو حکومت دی،اپ ملک میں صوبائیت کے شعلے بھڑکانا چاہتے ہیں،بلاول کے مقابلے میں کیا ن لیگ کے پاس کوئی لیگی نہیں تھا جو مجلس احرار کے بڑوں کے خاندان سے کسی کو ٹکٹ دے دی،پنجاب سے دولت لوٹ لوٹ کر انگلستان لے گئے وہاں ایون فیلڈ بنائے،لاہور کو کراچی بنانے کا طنز کرنا کراچی کے لوگوں کی توہین ہے،عون چودھری اور غلام سرور آپکی ٹکٹ پر کیا کررہے ہیں،مریم نواز پر برا وقت آیا تو اس وقت بلاول بھٹو باہر نکلے تھے ،بلاول کبھی اپنی تہذیب سے باہر نکلے تو مریم نواز کی وجہ سے آپکی تو ٹانگیں کانپ رہی تھیں،آج تک آپکا منشو سامنے نہیں آیا ،آپکے منشور کا ایک ہی نکات سامنے آیا ہے کہ ہماری بات ہوگئی ہے،اردو کا قاعدہ لکھنے اور منشور لکھنے میں بہت فرق ہے،جس طریقے سے مسلم لیگ ن کی نیندیں حرام ہوئی ہیں بلاول بھٹو کی ایک حلقے میں الیکشن لڑنے کی وجہ سے پورے پنجاب سے انکے پاوں اکھڑ گئے ہیں.
پلوشہ خان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور بلاول بھٹو کے لیے نہیں مریم اورنگزیب کے لیے نیا ہوسکتا ہے، پیپلز پارٹی پنجاب میں بھرپور انتخابی مہم شروع کیے ہوئے ہے، پیپلز پارٹی کی بنیاد لاہور میں رکھی گئی، بلاول بھٹو بھی یہاں سے ہی الیکشن لڑ رہے ہیں، ہم سیاسی کارکن ہیں، آپ کو شرم آنی چاہیے کہ آپ کراچی سے لوگوں کو یہاں بلاکر انٹرویو کرتے ہیں، آپ کو کیا خوف ہے کہ کسی اور کو یہاں برداشت نہیں کرنا چاہتے؟








