مسلم لیگ (ن) نے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری پر آئینی اعتراضات اٹھا دئیے

0
47

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے 6 ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو خط لکھا ہے،مسلم لیگ (ن) نے روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری پر آئینی اعتراضات اٹھا دئیے

خواجہ آصف اورمحسن نواز رانجھا کے دستخط سے خط ا سپیکر اسدقیصر کو ارسال کیا گیا ہے،ن لیگی اراکین نے خط میں کہا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری پرکابینہ کمیٹی کی تشکیل غیرآئینی ہے ،روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری دستور کے منافی اور عوامی سرمائے کا ضیاع ہے، مجلس قائمہ نے سوال اٹھایا ہے کہ پی آئی اے کا یہ ہوٹل اس وقت کیوں بیچا جارہا ہے؟

خط میں مزید کہا گیا کہ آئین کی رو سے ایسا کوئی بھی اقدام دستور وقانون کی خلاف ورزی ہے، کورونا کی وجہ سے پروازوں کی طرح سیاحت اور ہوٹل کا شعبہ بھی بدترین متاثر ہوا ہے،

واضح رہے کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے نیویارک میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری نہ کرنے اور اسے مشترکہ وینچر کے ذریعے چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ہوا جس میں نیویارک شہر کے قصبے مین ہٹن میں واقع پی آئی اے انویسٹمنٹ لمیٹڈ کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے حوالے سے ایک نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری بیان کے مطابق کمیٹی نے اکاؤنٹنگ فرم ڈیلوئٹ کی جولائی 2019 کی رپورٹ کی روشنی میں ٹرانزیکشن کے عمل کے آغاز کے لیے نجکاری کمیشن کو مالی مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت کی۔

اس اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اس ہوٹل نے ماضی میں کیا کمایا اورکتنا نقصان پہچا اس کی رپورٹ بھی پبلش کی جائے گی

اکاؤنٹنگ فرم نے سفارش کی تھی کہ روزویلٹ ہوٹل کی جائیداد کا بہترین استعمال یہ ہوسکتا ہے کہ اسے مشترکہ وینچر کے ذریعے مختلف طریقے سے استعمال کے لیے دوبارہ تعمیر کیا جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈیلوئٹ آئندہ چار ہفتوں میں ہوٹل ٹرانزیکشن سے متعلق اپنی رپورٹ اپ ڈیٹ کرے گی جسے کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ایوی ایشن ڈویژن کی درخواست پر کابینہ کمیٹی نے روزویلٹ ہوٹل کی جگہ کو لیز پر دینے اور مشترکہ وینچر کے لیے بزنس پلان اور ٹرمز آف ریفرنس تیار کرنے کے لیے گزشتہ سال تشکیل دی گئی ٹاسک فورس کو ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

کمیٹی نے گزشتہ سال نومبر میں ٹاسک فورس کے قیام کی منظوری دی تھی جس کے چیئرمین وزیر نجکاری محمد میاں سومرو تھے، جبکہ اراکین میں وزیر اعظم کے معاون خصوسی زلفی بخاری اور دیگر حکام شامل تھے۔

روزویلٹ ہوٹل کی فروخت پر غور کے لیے سی سی او پی اجلاس سے متعلق رپورٹس سامنے آنے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے اس اقدام کو ‘غلط وقت’ پر شروع کرنے کی مخالفت کی تھی۔

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ساتھ روزویلٹ ہوٹل بھی حکومت کے نشانے پر ہے، حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پورے ملک کی نجکاری کرنے کو تیار ہے،انقلابی سرکار ادارے ٹھیک کرنے کا دعوہ کرتی تھی اب ادارے بیچ رہی ہے،

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ اس حکومت نے ہر وعدے اور دعوے سے یو ٹرن لیا ہے، روزویلٹ ہوٹل پاکستان کی ملکیت ہے کسی فرد یا جماعت کی نہیں، ملک کے اداروں کی نجکاری منظور نہیں،ان کے پاس نئے ادارے بنانا کا کوئی منصوبہ نہیں، پی آئی اے اس حکومت کی نااہلی کی وجہ سے دنیا میں بین ہو رہا ہے، حکومت ادروں اور ملک کی بدنامی کا سبب بن چکی ہے
https://baaghitv.com/pia-ki-malkiat-roz-welt-otal-ki-najkari-ppp-bhi-medan-mein-aa-gai/

Leave a reply