ن لیگی رکن اسمبلی نیب نوٹس کے خلاف عدالت پہنچ گیا
ن لیگی رکن اسمبلی نیب نوٹس کے خلاف عدالت پہنچ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف نے آمدن سے زائد اثاثوں کے الزامات میں نیب انکوائری پر ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی، درخواست جاوید لطیف،انور لطیف، اختر لطیف، منور لطیف اور دیگرنے دائر کی۔
عدالت میں دائردرخواست میں چیئرمین نیب، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم، اینٹی کرپشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک نیب طلبی کے نوٹسز کو معطل کیا جائے۔
آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام،نیب لاہور نے جاوید لطیف سمیت5افراد کو طلب کرلیا، نیب نے جاوید لطیف سمیت دیگر کو آج پیش ہونے کا کہا ہے،
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے میاں جاوید لطیف کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات شروع کر دیں۔نیب ذرائع کے مطابق تحقیقات کے لیے آٹھ مشترکہ رکنی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
نیب کے مطابق میاں جاوید لطیف نے اپنے اہلخانہ کے نام اربوں روپے کی جائیداد بنائی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگی رہنما کے خلاف موصول شکایت پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ حبیب کالونی شیخوپورہ میں 12 مرلے کا گھر ڈیڑھ ایکڑ تک بڑھ گیا، میاں جاوید لطیف کے سیاست میں آنے بعد اثاثوں میں اضافہ ہوا۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ میاں جاوید لطیف کے درجنوں اثاثے ان کی اہلخانہ کے نام پر ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کے ڈیرے کی اراضی کا مقدمہ ان کے خلاف درج کر لیا گیا مقدمہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن کی مدعیت میں سورس رپورٹ کی بنیاد پر درج کیا گیا ،ڈیرے کی اراضی کی جعلسازی میں محکمہ مال کے پٹواری ملک شبیر اور ایک شخص محمد رشید ملوث ہیں ،محمد رشید نے مالک نہ ہوتے ہوئے بھی ساڑھے 37 مرلے اراضی میاں برادران کو بیچ دی .
جاوید لطیف پر کرپشن کا الزام ہے، ان پر زمین کے قبضے کا الزام ہے
قبل ازیں ماہ اگست میں اینٹی کرپشن حکام نے ن لیگی رکن قومی اسمبلی سے 30 کنال زمین واگزار کروائی تھی، محکمہ اینٹی کرپشن نے شیخوپورہ میں کارروائی کی جس کے دوران لکویڈیشن بورڈ کی 30 کنال اراضی واگزار کرالی ، اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ن لیگی ایم این اے نے سرکاری زمین پر قبضہ کر کے فیکٹری بنائی ہوئی تھی، اینٹی کرپشن حکام نے ن لیگی ایم این اے جاوید لطیف کے قبضے سے 30 کنال 16مرلےاراضی واگزار کروا لی.
دوسری جانب ن لیگی ایم این اے کا کہنا ہے کہ فیکٹری کے ساتھ والی اراضی ہمارے قبضہ میں نہیں تھی،لکویڈیشن بورڈکی یہ اراضی رضوان ورک کے پاس تھی .
ن لیگی ایم این اے سرکاری زمین پر قابض، اینٹی کرپشن کی کاروائی، کتنی زمین واگزار کاروائی؟
اینٹی کرپشن ٹیم کی تحقیقات، نواز شریف ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے
سرکاری اراضی پر قبضہ، ن لیگی رکن قومی اسمبلی کیخلاف مقدمہ درج
واضح رہے کہ اینٹی کرپشن حکام نے پہلے جاوید لطیف کو نوٹس بھیجا تھا اس کے بعد زمین واگزار کروائی، جاوید لطیف نے اس بات کا خود اعتراف کیا تھا کہ مجھے اینٹی کرپشن کا نوٹس ملاہے ، اگلے آٹھ دنوں میں میری گرفتاری کا ٹاسک دیا گیا ہے،میں نظریاتی طورپر کچھ ہوں لیکن پاکستانی ہوں جو کچھ ہورہاہے کیا یہ پاکستان کے مفاد میں ہے