پاکستان مرکزی مسلم لیگ کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جلالپور پیر والا کے بعد علی پور میں بھی ریسکیو آپریشن وسیع کر دیا گیا،متاثرہ اضلاع میں 16 خیمہ بستیاں لگ گئیں،کشتیوں کے ذریعے 75 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا، 23 لاکھ سے زائد افراد میں پکی پکائی خوراک تقسیم کی جا چکی ہے، خدمت خلق مرکزی مسلم لیگ کے چیئرمین شفیق الرحمان وڑائچ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں،متاثرین میں خشک راشن، بستر،مچھردانیوں کی بھی تقسیم کی جا رہی ہے،بہاولپور کی خیمہ بستی میں بھی مسلم اسٹوڈنٹس لیگ نے سکول قائم کر دیا،

پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو کی ہدایت پرپنجاب کے سیلاب متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،جلال پور پیروالا میں مرکزی مسلم لیگ کے رضاکار کشتیوں کے ذریعے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں، متاثرین کے لئے خیمہ بستی بھی قائم کی گئی ہے جس میں تین وقت کا کھانا تقسیم کیا جا رہا ہے،مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے پنجاب کے سیلاب متاثرین اضلاع میں 16 خیمہ بستیوں میں خواتین، بچوں سمیت 23 ہزار 2 سو 55 افراد مقیم ہیں، مرکزی مسلم لیگ کے رضاکاروں نے 62 کشتیوں کے ذریعے 75 ہزار 8سو67 افراد کو ریسکیو کیاجبکہ گھریلو سامان ،جانوروں کو بھی کشتیوں‌کے ذریعے محفوظ مقام پر منتقل کیا، مرکزی مسلم لیگ کی جانب سے سیلاب متاثرین میں پکی پکائی خوراک کی تقسیم کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، اب تک 23 لاکھ17ہزار421 افراد میں کھانا تقسیم کیا جا چکا ہے،جبکہ 89 ہزار 2 سو 36 خاندانوں میں خشک راشن بھی تقسیم کیا گیا ہے خشک راشن میں آٹا، چاول، دالیں، گھی،چینی سمیت دیگر اشیا شامل ہیں،مرکزی مسلم لیگ کے میڈیکل کیمپوں میں 18لاکھ72 ہزار 291 مریضوں کا علاج معالجہ اور مفت ادویات دی گئیں،40 ہزار سے زائد متاثرین میں گھریلو سامان،برتن، 6 ہزار بستر،14300 مچھر دانیاں بھی تقسیم کی گئیں،مسلم اسٹوڈنٹس لیگ کی جانب سے موہلنوال ،باجوڑ کے بعد ساہلاں چوک بہاولپور میں خیمہ بستی میں سکول کا افتتاح کر دیا، اس موقع پر سیلاب متاثرہ بچوں میں سکول بیگ، کتابیں ،کاپیاں بطور تحفہ دی گئیں،مسلم اسٹوڈنٹس لیگ کی جانب سےخانیوال،ملتان سمیت دیگر اضلاع میں بھی سیلاب متاثرہ بچوں کے لئے سکول بنائے جا رہے ہیں.مسلم وومین لیگ کی جانب سے بھی سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں،خواتین میں راشن و دیگر ضروری اشیا کی تقسیم کی جا رہی ہے،

Shares: