چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے وزیراعظم شہباز شریف اور اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کی خبروں کی تردید کی ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریکِ عدم اعتماد لانے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اس حوالے سے میڈیا پر چلنے والی تمام خبریں بے بنیاد ہیں، پی ٹی آئی کا فی الحال کسی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا کوئی ارادہ نہیں ، مجھے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تحریک عدم اعتماد لانے کے حوالے سے کوئی ہدایات نہیں دی ہیں۔ٕ
اس سے قبل خبریں تھیں کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت سیاسی دباؤ کا سامنا کروایا جائے انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل اور مہنگائی کے طوفان کے تناظر میں حکومت کو ٹف ٹائم دینا وقت کی ضرورت ہے۔اس حوالے سے سابق اسپیکر اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم اسپیکر اور وزیراعظم دونوں کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر غور کر رہے ہیں، تاہم حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے باعث یہ معاملہ وقتی طور پر مؤخر کیا گیا ہے۔
مخصوص نشستیں:نظرثانی کیس چھوٹا بینچ بھی سن سکتا ہے، جسٹس امین الدین
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کسی بھی قومی یا علاقائی بحران کے وقت ہماری تحریک کو سیاست چمکانے کے طور پر دیکھا جائے، اس لیے حالات بہتر ہونے پر مناسب وقت پر یہ آپشن استعمال کیا جائے گا۔‘‘اسد قیصر نے واضح کیا کہ تحریکِ عدم اعتماد محض ایک سیاسی حکمت عملی نہیں بلکہ موجودہ حکومت کی کارکردگی، مہنگائی اور پارلیمانی اصولوں کی خلاف ورزیوں کے ردعمل میں اٹھایا جانے والا سنجیدہ قدم ہے-
آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا،بجٹ مذاکرات کا دوسرا دور شروع