کرپشن کیس،وزیراعظم کابینہ سمیت استعفیٰ دے کر گھر چلے گئے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیدر لینڈ کے وزیراعظم سمیت پوری کابینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے،
نیدر لینڈ کی کابینہ اور وزیراعظم نے بچوں کی فلاح کے حوالہ سے ادائیگیوں میں دھوکہ دہی اور کرپشن کا الزام لگنے پر استعفیٰ دیا ہے. وزیر اعظم مارک روٹے اور ان کی پوری کابینہ نے کرپشن کی سیاسی ذمہ داری لیتے ہوئے جمعہ کے روز استعفیٰ دیا۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ اس کیس میں سرپرستوں پر غلط طریقے سے دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا۔
ٹیلی ویژن پر ملک کے نام خطاب کرتے ہوئے نیدر لینڈ کے وزیراعظم مارک روٹے نے کہا کہ انھوں نے اپنے فیصلے سے متعلق نیدرلینڈ کے راجہ ولیم الیکزنڈر کو مطلع کر دیا تھا اور وعدہ کیا تھا کہ ان کی حکومت متاثرہ والدین کو جلد سے جلد معاوضہ دینے اور کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے کام کرنا جاری رکھے گی۔ روٹے نے یہ بھی کہا کہ ہم سبھی کا ماننا ہے کہ اگر پورا نظام ناکام ہو گیا ہے تو ہم سبھی کو ذمہ داری لینی چاہیے، اور ہم اس نتیجہ پر پہنچے کہ میں نے پوری کابینہ کے استعفیٰ کی راجہ کے سامنے پیشکش کر دی۔
مسٹر روٹے نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ، "ہر سطح پر غلطیاں کی گئیں ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں خاندانوں کے لئے بے انصافی ہوئی ہے۔معصوم لوگوں کو مجرم بنایا گیا ہے ، اور ان کی زندگیاں تباہ کردی گئیں۔ اس کابینہ نے پوری ذمہ داری قبول کی ہے۔
نیدر لینڈ کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کابینہ کے خاتمے کا باعث بننے والی رپورٹ "ناخن کی طرح سخت” ، لیکن "منصفانہ” ہے۔
روٹے کے استعفیٰ کے بعد اس عہدہ ایک دہائی سے جاری ان کی بالادستی ختم ہو گئی۔ حالانکہ روٹے حکومت 17 مارچ کو نیدرلینڈ میں انتخاب کے بعد نئی حکومت کی تشکیل ہونے تک ذمہ داری سنبھالے گی۔ یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ مارک روٹے کی پارٹی آئندہ انتخاب میں حصہ بھی لے گی اور اگر کامیابی ملی تو اگلی حکومت میں روٹے پھر سے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔
روٹے وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنی تیسری مدت کے لئے خدمات انجام دے رہے تھے اور وہ 2010 سے ہالینڈ کی قیادت کررہے تھے۔ اگر آئندہ انتخابات میں ان کی پارٹی کو ووٹوں کا سب سے بڑا حصہ مل جاتا ہے تو وہ چوتھی بار بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں








