باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے بین الپارلیمانی یونین کی صدرکی ملاقات ہوئی ہے
ملاقات میں دونوں رہنماوَں کابین الپارلیمانی تعاون،کورونااورخطے کی سیکیورٹی پرتبادلہ خیال کیا گیا،وزیراعظم عمران خان نےگبریلابیرون کی خدمات کوسراہا
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی ڈپلومیسی میں گبریلابیرون کاکرداراہم ہے،وزیراعظم نے کوروناکے باعث صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجزسےآگاہ کیا
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کافوکس لوگوں کی زندگیاں بچانےاورمعیشت کی بحالی تھا،پاکستان کی اسمارٹ لاک ڈاوَن کی پالیسی اوردیگراقدامات سےبہتری آئی
وزیراعظم نےآرایس ایس بی جےپی کی ہندوتوا پالیسی سےبھی آگاہ کیا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہندوتوا پالیسی بھارت میں اقلیتوں کے لیے سنگین خطرہ ہے،بھارت کی ہندوتوا پالیسی خطے میں امن وامان کے لیے بھی خطرہ ہے،
قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بین الپارلیمانی یونین کی صدر گیبریلا کیو یس بیرن سے پیر کے روز دفتر خارجہ اسلام آباد میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ہندوتوا نظریات اور غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط کشمیر میں یکطرفہ غیرقانونی اقدامات پورے خطے کے لئے خطرہ ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے، غیرقانونی طور پر بھارتی زیرتسلط کشمیر کے نہتے شہری گزشتہ ایک سال سے کرفیو کی صورت میں بھارتی مظالم سہہ رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے بین الپارلیمانی یونین اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ نہتے کشمیریوں کو ان کا آئینی حق حق خوادرادیت دلانے اور بھارتی جبرواستبداد سے بچانے کیلئے آگے بڑھیں۔
قبل ازیں بین الپارلیمانی یونین کی صدر گیبریلا کیو یس بیرن نے بھی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مذاکرات کے ذریعے تنازعات کے حل اور ترقی پر یقین رکھتا ہے اور بین الپارلیمانی امور کی یونین اپنے رکن ممالک کو تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات کا موقع فراہم کرتی ہے۔پاکستان خطے کے امن کیلئے کوشاں ہے اور ترقی کی جانب سفر پاکستان اور بین الپارلیمانی یونین کا مشترکہ ایجنڈا ہے۔ بین الپارلیمانی امور کی یونین کے صدر نے باہمی رابطوں کے فروغ کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔