بوکھلاہٹ کا شکار بھارت آبی دہشت گردی پر اتر آیا. ذرائع کے مطابق پاکپتن کے قریب بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں زہریلا پانی چھوڑ دیا گیا. زہریلے پانی کے باعث دریائے ستلج میں بڑی تعداد میں مچھلیاں اور آبی حیات ہلاک ہو گئی ہیں. بھارتی پنجاب میں اریگیشن ڈیپارٹمنٹ سے جب رابطہ کیا گیا تو سینئر افسران نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا تاہم کہا کہ دریائے ستلج ایسا دریا ہے جو کئی مقامات سے پاکستان جاتا ہے اور واپس بھارت آجاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت علاقے میں بھی آبی حیاتات کے بارے میں تحقیق کی جارہی ہے۔ دوسری طرف پاکپتن میں مقامی افراد کی طرف سے مارکیٹ میں زہر سے ہلاک ہونے والی مچھلیوں کی سپلائی کا سلسلہ شروع کر دیاگیا ہے جس سے موزی امراض کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے.

ترجمان فوڈ اتھارٹی حافظ قیصر عباس کے مطابق پاکپتن میں مردہ مچھلیوں کی سپلائی سے متعلق ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے فوری طور پرنوٹس لے لیا ہے اورفوڈ سیفٹی ٹیموں کو شہر کی تمام مچھلی مارکیٹوں کو چیک کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں. ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نےشہر میں مردہ مچھلیوں کی ترسیل پر سخت ایکشن لینے کا حکم جاری کردیا گیا اور کہا ہے کہ زہریلی مچھلیوں کو سستے داموں بیچ کر عوام کو گمراہ کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا جائے گا۔ ترجمان کے مطابق ڈی جی نے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام کو زہریلی خوراک فراہم کرنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی. انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ زہریلی خوراک کے استعمال سے گریز کریں۔

Shares: