پولینڈ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے خلاف وارنٹ گرفتاری کے باوجود ان کے لیے کوئی مشکل پیدا نہ کرنے کا اعلان کر دیا

پولینڈ کی حکومت نے جمعرات کو اعلان کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف نومبر میں جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کے باوجود پولینڈ کی سرزمین پر ان کے لیے کسی بھی قسم کی مشکل پیدا نہیں کی جائے گی۔ پولینڈ کے صدر ایندریزج ڈوڈا نے کہا کہ حکومت یہ یقینی بنائے گی کہ نیتن یاہو اگر چاہیں تو وہ سالانہ تقریب میں شرکت کر سکیں اور ان کی حفاظت بھی کی جائے گی۔صدر ڈوڈا نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کو پولینڈ میں فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری کے باوجود کسی قسم کا خوف یا پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔

پولینڈ میں ہر سال اوشوٹز کے مقام پر ایک تقریب منعقد کی جاتی ہے، جہاں اسرائیل سے لوگ آ کر نازی کیمپ میں ہونے والی ہلاکتوں کی یاد میں حصہ لیتے ہیں۔ نیتن یاہو کو اس تقریب میں شرکت کرنے کے لیے پولینڈ جانے کی دعوت دی گئی ہے۔

یہ وارنٹ گرفتاری اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر جاری کیے گئے تھے۔ تاہم، اسرائیلی حکام نے ابھی تک وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے 27 جنوری کو پولینڈ جانے اور اس تقریب میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے بارے میں کوئی بھی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی ایوان نمائندگان نے عالمی فوجداری عدالت کے خلاف ایک بل منظور کیا ہے جس کے تحت اس عدالت کی طرف سے جاری کردہ وارنٹس کو چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اس بل کی منظوری نے عالمی سطح پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے اور اسرائیل کے موقف کو مزید مضبوط کیا ہے۔

اقتدار نہیں ، ملک کی بقا کے لیے سیاست کر رہے ہیں، مزمل اقبال ہاشمی

بھارتی سپریم کورٹ کا ہم جنس پرستوں کی شادی فیصلے پرنظر ثانی سے انکار

Shares: