وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بہادر افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کےافسران و اہلکار دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پرعزم ہیں ، عوام کے جان ومال کا تحفظ اور عام لوگوں کو انصاف کی فراہمی پولیس کا نصب العین ہے،میرٹ پرعملدرآمد ایک شاندارمعاشرے کے قیام کےلئے باوقار معیار ہے، نیشنل پولیس اکیڈمی میں معیاری تربیت اور رہائش کی بہترین سہولیات کی فراہمی کےلیے بھرپورتعاون کریں گے،تربیت کے لئے افسران کو چین بھی بھجوایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں نیشنل پولیس اکیڈمی میں زیر تربیت پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب میں وفاقی وزیر دخلہ سید محسن نقوی،وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور اعلیٰ پولیس افسران بھی موجو د تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ پولیس افسران نے تربیت کے بعد میدان عمل میں ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے عام لوگو ں کو انصاف فراہم کرنا ہوتا ہے، ان کی جان ومال کا تحفظ کرنا ہوتا ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب آپ کی تربیت کا معیار بہترین ہو اور اس کےلیے پولیس افسران کوتمام تر سہولیات مہیا کی جائیں اور تربیت کے نصاب کا بنیادی مقصد عام لوگوں کی حفاظت اور انہیں انصاف مہیا کرنا ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی مہذب معاشرے کےلئے یہ تمام عوامل انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ، اہداف کا حصول تبھی ممکن ہے جب آپ کی تربیت اور بہترین سہولیات کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں بطوروزیراعلیٰ ہم نے ایلیٹ فورس قائم کی تھی اوراس پولیس فورس کے قیام کا مقصد اشرافیہ کی حفاظت نہیں بلکہ دہشت گرد اور سماج دشمن عناصر کا قلع قمع کرنا ہے ،اسی طرح ہم نے پاکستان اورخطے کے پہلے سیف سٹی پراجیکٹ کا نفاذ عمل میں لایا جب دہشت گردی عروج پر تھی اور بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایاجارہا تھا تو انسداد دہشت گردی کا ادارہ قائم کیا گیا،یہ ایک مایہ ناز ادارہ ہے ،اسی طرح لاہور میں ملک کی پہلی فرانزک لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا گیا،یہ ادارے دہشت گردی اور سماج دشمن عناصر کے خاتمے کےلئے سرگرم کردار ادا کررہے ہیں ، سب اداروں نے مل کر عام آدمی کی جان ومال کے تحفظ اور دہشت گردی کے خاتمے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں تربیت حاصل کرنے والے پولیس افسران کو اعلیٰ معیار کی سہولیات فراہم کی جانی چاہئیں ،پولیس اکیڈمی میں معیاری تربیت اور رہائش کی بہترین سہولیات کی فراہمی کےلئے بھرپورتعاون کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں ان کی وزارت اعلی ٰ کے دور میں پولیس اہلکار میرٹ پربھرتی کیے گئے ، اگرمجھے کوئی شکایت بھی ملی تو ذمہ دار افسران کومعطل کیا گیا، میرٹ پرعملدرآمد ایک شاندارمعاشرے کے قیام کےلیے باوقار معیار ہے، وزیر داخلہ اور ان کی ٹیم اس مقصد کے لیے دن رات محنت کررہی ہے ،وہ انشاء اللہ قوم کی امیدوں پر پور ا اتریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے نیشنل پولیس اکیڈمی کے ماحول کو بہتر بنانا ہے، وزیرداخلہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی مکمل تزئین و آرائش کا فیصلہ کرچکے ہیں ، اکیڈمی میں ایسا ماحول قائم ہوگا جو کسی بھی تربیت گاہ میں ہونا لازم ہے،پولیس اکیڈمی میں ماسٹرز کی ڈگری دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 25ایکڑ پرمحیط نیشنل پولیس اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے،جس طرح بیدیا ں لاہور میں ایلیٹ ٹریننگ سکول قائم کیا گیا ہے اسی طرح اسلام آباد میں بھی اس سے بھی بہتر ایلیٹ ٹریننگ سکول قائم کیا جائے گا۔اس کے علاوہ فائرنگ رینج بھی بنائی جائے گی،زیر تربیت افسران کےلئے ہاسٹل بھی تعمیر کیا جائے گا،پولیس افسران کو ایک ماہ کی تربیت کےلئے چین بھی بھجوایا جائے گا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ زیر تربیت پولیس افسران قوم کے مایہ ناز بیٹے اور بیٹیا ں ہیں ، ان کا تعلق پنجاب ، سندھ ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور آزاد کشمیر سے ہے، وزیر داخلہ گلگت بلتستان کے کوٹے پر عملدرآمد کو بھی یقینی بنائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہداء میں ہمارے پولیس کے افسران اورجوان بھی شامل ہیں ، جہلم میں ایک پولیس اہلکار لوگو ں کی جانیں بچاتے ہوئے خود شہید ہوگیا، اسی طرح پولیس کے افسران اورجوان فر ض کی ادائیگی ، عوام کے جان ومال کے تحفظ اور مادر وطن کی حفاظت کےلیے جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں اس سے بڑ ی اور کوئی قربانی نہیں ہوسکتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلیے ہماری بہادر افواج پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار، رینجرز اور ایف سی بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کررہے ہیں ، اپنے بچوں کویتیم کرکے لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچا رہے ہیں ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں ۔
اس موقع پر وزیراعظم نے زیر تربیت پولیس افسران میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے اور زیر تربیت پولیس افسران کو سہولیات کی فراہمی اور تربیت کے معیار کی بہتری کیلئے فائرنگ رینج اور ہاسٹل کی تعمیر کے دو منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔
قبل ازیں وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعظم کو منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے اکیڈمی کا دورہ کیا تھاتو اس کی حالت بہت خستہ تھی، اکیڈمی میں کوئی سٹاف ممبر نہیں تھا بلکہ یہ ایک ڈمپنگ سٹیشن بن چکی تھی، وزیراعظم سے اکیڈمی کی تزئین و آرائش سے متعلق بات کی، پی ایم اے طرز پر پولیس اکیڈمی اور تربیت کا معیار بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں دوسرے ممالک کے لوگ تربیت کیلئے آتے تھے، اب اکیڈمی میں اقوام متحدہ اپنا پروگرام بھی شروع کرے گا، سائبر کرائم، کریمنالوجی جیسے جدید نئے کورسز متعارف کرائے جائیں گے، تربیت دینے والے افسران کو مناسب تنخواہیں دی جائیں گی ، ہمارا مقصد ٹیکنالوجی پر مبنی جدید تربیت کو فروغ دینا ہے ، اسسٹنٹ کورس کمانڈرز بھی دیئے جائیں گے تاکہ بہترین افسران تیار کئے جا سکیں، اب نیشنل پولیس اکیڈمی ڈمپنگ سٹیشن نہیں رہے گی۔