نہتے پولیس اہلکاروں کی شہادت،انتظامیہ کی کارکردگی،سنجیدگی پر سوالات،تجزیہ: شہزاد قریشی

0
48
qureshi

کچے کے علاقہ میں پولیس کے نہتے اہلکاروں کی شہادت نے جہاں پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے وہاں وزارت داخلہ سے لے کر ضلعی پولیس انتظامیہ تک کی کارکردگی اور سنجیدگی پر سوالات کھڑے کردئیے ہیں ۔ کچے کا علاقہ جو کہ سندھ اور پنجاب پر پھیلا ہوا ہے وہاں پر ڈاکو راج کسی بھی حکومت خواہ وہ صوبائی ہو یا مرکزی، سے بالکل پوشیدہ نہیں تھا لیکن تساہل پسندی ،عہدوں سے لطف اندوزی ، فیلڈ میں ناتجربہ کار افسران کی سفارشو ں پر تعیناتیاں ، حقائق سے چشم پوشی ،کچے کے علاقے میں کچے اور ناتجربہ کار افسران کو عہدوں سے نوازنا اور سابقہ آپریشن کے تجربات کو سرد خانوں میں ڈمپ کرنا شامل ہیں۔

آج پاکستان کو استحکام پاکستان کا جو چیلنج درپیش ہے اور اس چیلنج کو ہمارے آرمی چیف سید عاصم منیر اور وزیراعظم اور مقتدر حلقوں نے جس دلیری سے قبول کیا ہے وہ قابل ستائش ہے لیکن کچہ کے علاقے میں پولیس کے قتل عام نے تقاضہ کیاہے کہ آج جنرل نصیر اللہ بابر مرحوم جیسا وزیر داخلہ چاہیئے ۔ڈاکٹر شعیب سڈل جیسا پولیس کمانڈر اور میاں نواز شریف جیسا لیڈر چاہیئے جو اپنی ذات اور اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کر کراچی جیسے بدامنی کے گھمسان کو امن کا گہوارہ بنانے کا جذبہ رکھتے تھے۔ حال ہی میں سائوتھ پنجاب کے سابق آئی جی نے بھی کچہ کے علاقے میں چھوٹو گینگ کے خلاف کامیاب آپریشن کیا تھا اور عہدے سے سبکدوش ہونے سے پہلے انہوں نے ذرائع کے مطابق ایک جامع رپورٹ اس وقت کے وزیراعلی پنجاب اور وزیراعظم پاکستان جناب میاں شہباز شریف کو ( جو اب بھی وزیراعظم ہیں) ارسال کی تھی ۔ کیا ان کی سفارشات اور تجاویز کو نیکٹا میں زیر غورلایا گیا ۔ کوئی معلوم نہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ استحکام پاکستان کا عزم ایک نعرے کا نام نہیں جو کہ آرمی چیف نے لگا دیا ۔

میں نے اپنے سابقہ کالموں میں بھی لکھا ہے کہ استحکام پاکستان کے سفرمیں سفارش ،مفادات پرست ،تساہل پسند اور کرپٹ ہمسفروں کی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ وزارت داخلہ سے ہوم ڈیپارٹمنٹ اور آئی جی سے تھانہ تک ، سفارش ، بدعنوانی ،رشوتیں دے کر عہدے خریدنے اور میرا ڈی پی او ، تیرا سی پی او والا کلچر ختم کرنا ہوگا۔ اگر ان مصلحتوں سے بالاتر ہو کر عمل نہ کیا گیا تو پھر راولپنڈی ڈویژن جیسے علاقے بھی کچے کے علاقے میں بدلتے جائیں گے اور پردہ اٹھتا جائے گا کہ فلاں ا فسر ماتحت ایس ایچ او کی سفارش پر لگا تھا اور فلاں ایس ایچ او کو ضلعی افسر نے عدالتی کارروائی سے بچانے کے لئے معطل کرکے بچا لیا تھا۔ تمام خفیہ ایجنسیوں کو متحرک ہو کر کام کرنا ہوگا ورنہ پوراپنجاب کچے کے افسروں کے ہاتھوں کچے کا علاقہ بن جائے گا۔

اللہ کا واسطہ مجھے بچا لیں، ماچھکہ میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں یرغمال پولیس اہلکار کی دہائی

اطلاع دیں،ایک کروڑ انعام پائیں، خطرناک ڈاکوؤں کی تصاویر جاری

رحیم یار خان،پولیس اہلکاروں کی شہادت پر مقدمہ درج

کچے کے علاقے میں شہید 12 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا

رائفل پکڑ لو لگتا ہے آخری ٹائم ہے،حملے سے قبل پولیس اہلکاروں کی ویڈیو وائرل

پنجاب پولیس کی جوابی کارروائی،حملے کا مرکزی ملزم بشیر شر ہلاک

Leave a reply