گھوٹکی (باغی ٹی وی نامہ نگار مشتاق علی لغاری)اللہ تعالیٰ کے فرمان کے مطابق "شہید زندہ ہیں، انہیں مردہ نہ کہو، وہ اپنے رب کے حضور رزق پاتے ہیں” ، اسی مفہوم کے تحت گھوٹکی کے بہادر پولیس کانسٹیبل امجد علی ڈرگھ کو آج پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ الوداع کیا گیا۔
شہید کانسٹیبل کی نمازِ جنازہ ایس ایس پی آفس کے لان میں ادا کی گئی، جس میں ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ، ڈپٹی کمشنر گھوٹکی منظور احمد کنرانی، پولیس افسران و اہلکاروں، صحافیوں، سیاسی و سماجی شخصیات سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد شہید کے بلند درجات اور مغفرت کے لیے اجتماعی دعا مانگی گئی۔ شہید کا جسدِ خاکی پاکستان اور سندھ پولیس کے پرچم میں لپیٹا گیا جبکہ گھوٹکی پولیس کے چاق و چوبند دستے نے انہیں سلامی پیش کی۔
یاد رہے کہ تھانہ شہید دین محمد لغاری کی حدود میں جاری کچہ آپریشن کے دوران پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں کانسٹیبل امجد علی ڈرگھ شہید جبکہ پولیس اہلکار خلیل لغاری زخمی ہو گیا تھا۔
ڈی آئی جی سکھر رینج کیپٹن (ر) فیصل عبداللہ چاچڑ نے شہید کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ شہید امجد علی ڈرگھ ایک دلیر، نڈر اور بہادر جوان تھے جنہوں نے اپنی جان قربان کر کے پولیس کے وقار میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہداء پولیس کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی، محکمہ پولیس اپنے شہداء کے خاندانوں کی ہر ممکن جائز مدد کرے گا۔
ڈی آئی جی سکھر رینج نے مزید کہا کہ پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن ڈاکوؤں کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق چار سے پانچ ڈاکو ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ پولیس کے حوصلے بلند ہیں اور آپریشن اپنے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
ایس ایس پی گھوٹکی محمد انور کھیتران کی قیادت میں پولیس اور رینجرز کا مشترکہ آپریشن تاحال جاری ہے۔
نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد شہید کے جسدِ خاکی کو ان کے آبائی گاؤں جان محمد ڈرگھ روانہ کیا گیا، جہاں انہیں پورے اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔ عوام اور پولیس کے اہلکاروں نے شہید کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے لیے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔








