18 لاکھ روپے ڈکیتی کی واردات میں پولیس اہلکار بھی ملوث

دکاندار نے موقع غنیمت جان کر ساتھیوں کی مدد سے ایک ڈکیت کو پکڑ لیا، جو پولیس اہلکار نکلا
0
138
crime

کوئٹہ کے علاقے شارع اقبال پر 18 لاکھ روپے ڈکیتی کی واردات میں پولیس اہلکار بھی ملوث نکلا۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کےمطابق شارع اقبال پر ڈکیتی کی واردات میں پولیس اہلکار بھی ملوث نکلا، ملزم نے اپنے دیگر تین ساتھیو ں کے ساتھ مل کر دکاندار سے 18لاکھ روپے چھیننے تھے ڈکیتی کے بعد تین ملزمان رقم لے کر فرار ہوئے تو دکاندار نے موقع غنیمت جان کر ساتھیوں کی مدد سے ایک ڈکیت کو پکڑ لیا، جو پولیس اہلکار نکلا۔

پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈکیتی میں ملوث اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

دوسری جانب اورنگی ٹاؤن پولیس نے شارٹ ٹرم کڈنیپنگ میں ملوث پولیس کے برطرف اہلکار سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا ترجمان ڈسٹرکٹ ویسٹ پولیس کے مطابق اورنگی پولیس نے خفیہ ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر چھاپہ مار کارروائی کر کے اغوا برائے تاوان میں ملوث دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈکیت ڈی ایس پی کو سزا دلوائیں گے،نگراں وزیرِ داخلہ سندھ

گرفتار ملزمان کے خلاف اسپیشل برانچ سے بھی شارٹ ٹرم کڈنیپنگ کے حوالے سے انٹیلیجنس رپورٹ ( آئی آر) پولیس کو موصول ہوئی تھی، گرفتار ملزمان کی شناخت پولیس سے برطرف کیے جانے والے احسان فاروقی ولد خلیل احمد اور اس کے ساتھی واحد بلوچ کے نام سے کی گئی، گرفتار ملزمان خود کو پولیس اہلکار ظاہر کر کے سادہ لوح افراد کو مختصر مدت کے لیے اغوا کر کے اہلخانہ سے تاوان وصول کرتے تھے۔

ملزمان نے رواں سال 8 اکتوبر کو اورنگی ٹاؤن کے علاقے بلوچ گوٹھ سے شہری مراد کو اغوا کیا اور اس کے اہلخانہ سے رہائی کے عوض 70 لاکھ روپے تاوان وصول کیا جس کا مقدمہ اورنگی ٹاؤن تھانے میں اغوا برائے تاوان کی دفعہ 365 اے کے تحت درج ہے گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد مزید تفتیش کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

کندھ کوٹ: انچارج RD 45 پولیس اہلکار،موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے زخمی

قبل ازیں اورنگی ٹاؤن میں تاجر کے گھر پولیس کی ڈکیتی کی تحقیقات میں سنگین انکشافات سامنے آئے جس کے مطابق ڈکیتی میں سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) اور زیر تربیت ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) ملوث نکلے۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) عاصم قائمخانی کی رپورٹ میں یہ اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔

13 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں پولیس چھاپے کو ڈکیتی قرار دے دیا گیا۔ واقعے کی انکوائری میں زیر تربیت ڈی ایس پی کی سربراہی میں پولیس ڈکیتی میں افسران کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ انکوائری میں ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی اور ڈی ایس پی عمیر طارق قصور وار قرار دیئے گئے ہیں۔

جعلی ڈگری پر تعیناتی،سابق سی ای او ڈریپ کیخلاف مقدمہ درج

رپورٹ کے مطابق زیرتربیت ڈی ایس پی عمیر طارق ، ساتھی اہلکاروں اور پرائیویٹ ٹیم نے ڈکیتی کی پولیس یونیفارم میں 2 اہلکاروں اور 5 پرائیوٹ افراد نے ڈکیتی کی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا کہ پولیس پارٹی نے ایک کروڑ 90 لاکھ روپے ، 60 تولہ سونا و دیگر قیمتی سامان لوٹا یہ لوٹا گیا کیش اور 70 تولے سونا اسکول بیگ میں رکھ کر ڈی ایس پی دفتر لے جایا گیا رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ڈکیتی کے وقت زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر طارق خود موجود تھے رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی ساؤتھ نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹیرر فنانسنگ سے متعلق مخبر کی اطلاع پر زیر تربیت افسر کو ٹاسک دیا۔

رام چندر بھاردواج ہندوستان کے مشہور انقلابی ، غدر پارٹی کے لیڈر

Leave a reply