جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس کا مقصد تحفظ فراہم کرنا تھا،لیکن شرپسندوں نےپولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد تحفظ فراہم کرنا تھا لیکن شرپسند عناصر نے پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا-

باغی ٹی وی: ایس پی اسلام آباد صدر تھانہ نوشیرواں نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں کہا کہ گزشتہ روز انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس کے سیکیورٹی خدشات سے متعلق ایک سیکیورٹی پلان جاری کیا اس کے مطابق کوڈیشل کمپلیکس کے اردگرد ڈیوٹی لگائی گئی اس کا مقصد بس یہی تھا کہ تجفظ فراہم کیا جائے لیکن اس کے بعد ایک بہت ہی افسوسناک واقعہ پیش آیا اس میں شر پسند عناصر نے پتھراؤ جلاؤ گھیراؤ کیا پولیس کی گاڑیاں جلائیں پولیس کی چوکی کو جلایا گیا سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور ہمارے بے شمار جوان اس سارے عمل میں زخمی ہوئے-


ایس پی نے کہا کہ ہمارا ڈیوٹی کامقصد صرف یہ تھاکہ تحفظ فراہم کریں لیکن جس طرح سےجوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا گیا اور پتھراو کیا گیا وہ انتہائی افسوسناک ہے اور اس کے بعد پھر قانون نافذ کرنے والے ادارے اور اسلام آباد پولیس حرکت میں آئی کچھ شرپسندوں کو گرفتار کیا گیا اور دیگر شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے آپریشن جاری ہے جن لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے –

انہوں نے کہا کہ کل بھی اسلام آباد پولیس اپنے شہریوں کےلیے اور اپنے شہر کی حفاظت کے لیے کھڑی تھی آج بھی کھڑے ہیں اور آگے بھی ہم اس شہر کی حفاظت کے لیے کھڑے رہیں گے اسلام آباد پولیس کے جوان اور افسران جو زخمی ہوئے آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے ان کا حال احوال پوچھا ان کے پاس گئے اسلام آباد پولیس کا ہر افسر ہر جوان اسی طرح باہمت اور باحوصلہ ہے جیسے وہ پہلے تھا ہم آج بھی تیار ہیں کل بھی تیار ہوں گے اگر کوئی بھی شرپسند اس شہر کا امن تباہ کرنے کی کو شش کرے گا اس کے خلاف بھر پور کارروائی کی جائے گی –

ایس پی نوشیرواں نے کہا کہ ہماری گاڑیوں اور چوکیوں کا نقصان کیا گیا اور ہمارے متعدد جوانوں اور افسران پر پتھراو کیا گیا ان پر تشدد کیا گیالیکن اس کے باوجود ہم نے قانون کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا قانون کے مطابق ہم نے کارروائی کی ہے اور باقی جو شرپسند عناصر ہیں وہ قانون کی گرفت میں جلد آ جائیں گے۔

Comments are closed.