پولیس کی گاڑی کی ٹکر سے ایک بچہ جاں بحق ،خاتون سمیت دو بچے زخمی

0
36

کراچی: مبینہ طور پر پولیس کی گاڑی کی ٹکر سے ایک بچہ جاں بحق جبکہ ایک خاتون سمیت دو بچے زخمی ہوگئے۔

باغی ٹی وی: تفصیلات کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے تھانے کی حدود جمالی پل پر پولیس نمبر پلیٹ کی گاڑی میں سوار ڈرائیور کی ٹکر سے دس سالہ محسن ولد شاہ وزیر جاں بحق ہوگیا جبکہ ایک ہی خاندان کے تین افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق عائشہ دختر شاہ وزیر اپنے بچوں کے ہمراہ سڑک پر موجود تھیں کہ تیز رفتار گاڑی نے ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں ایک بچہ جاں بحق اور خاتون اور دو بچے زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق متاثرہ افراد پولیس افسر کی گاڑی کے نیچے کچلے گئے، حادثے کا سبب بننے والی گاڑی ایس پی کے نام پر ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔

قبل ازیں راولپنڈی میں خونی بسنت اور دن بھر شدید ہوائی فائرنگ کے باعث نور خان ائیربیس پر فلائٹ آپریشن اور وی وی آئی پی مومنٹ بھی متاثررہی وزیراعظم شہباز شریف کا خصوصی طیارہ وقت پرلاہورکے لیے پرواز نہ کرسکا راولپنڈی انتظامیہ و پولیس حکام کی دوڑیں لگی رہیں ۔ وزیراعظم ساڑھے تین گھنٹے کی تاخیر سے لاہور روانہ ہوئے ۔

نور خان بیس کے گرد و نواح میں ہوائی فائرنگ اسقدرشدید تھی کہ نامعلوم سمت سےچلائی گئی گولی بیس پرکھڑی وزیر اعظم کی سیکورٹی کے لیے استعمال ہونے والی گاڑی کو بھی لگی۔

واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیاخونی بسنت و شدید ہوائی فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کے احکامات پر آر پی او راولپنڈی سید خرم علی نے دو ڈی ایس پیز اور ائیرپورٹ سمیت تین تھانوں کے ایس ایچ اوز معطل کردئیے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا لاہورروانہ ہونے والا طیارہ بھی وقت پر روانہ نہ ہوسکاشہبازشریف کی لاہور روانگی کےاسلام آباد اور راولپنڈی پولیس شام چار بجے کے قریب سیکورٹی انتظامات اوکے رکھنے کے لیے کہاگیا وزیر اعظم نے شام چھ بجے نور خان بیس سے خصوصی طیارے کے ذریعے لاہور روانہ ہونا تھا لیکن راولپنڈی میں بسنت اور ہوائی فائرنگ اسقدر شدید تھی کہ نور خان بیس سے فلائٹ آپریشن کی کلیئرنس نہ ملی ۔

تقریبا ساڑھے تین گھنٹے کی تاخیر سے رات سوا نو بجے ہوائی فائرنگ و پتنگ بازی تھمی تو وزیراعظم ہیلی کاپٹر سے نور خان ائیربیس پہنچے جہاں راولپنڈی انتطامیہ اور پولیس کے اعلی حکام کو بھی طلب کیا گیا-

آئی جی پنجاب اور آر پی او راولپنڈی سید خرم علی نے بھی بسنت و شدید ہوائی فائرنگ کا سخت نوٹس لیا اور دو ڈی ایس پیز جن میں ڈی ایس پی نیوٹاؤن اور ڈی ایس پی سٹی شامل ہیں سمیت تین تھانوں کے ایس ایچ اوز جن میں ایس ایچ او ائیرپورٹ راجہ مصدق، ایس ایچ او رتہ امرال اور ایس ایچ او صادق آباد کو معطل کردیا۔

بسنت و ہوائی فائرنگ و چھتوں سے گرنے و ڈور پھرنے سے بچوں سمیت تین افراد جاں بحق اور پچاس سے زائد افراد زخمی ہوئے اور ایک چہرے پر ڈور پھرنے سے ایک معصوم بچی نور خان بیس کے قریب ایئرپورٹ روڈ پر بھی زخمی ہوئی ۔

Leave a reply