اداکارہ حمیرا اصغر کے کیس میں پولیس حکام نے ان کی رہائش گاہ سے متعلق تفصیلات جاری کردیں۔

ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ حمیرا اصغر نے فلیٹ 20 دسمبر 2018 کو کرائے پر لیا، انہیں کرایہ نہ بڑھانے پر پہلا نوٹس 3 جون 2021 کو بھیجا گیا اور 13 جون 2021 کوادکارہ کو گھر خالی کرنے کا کہا گیا، 17 جون 2021 کواداکارہ کو دوسرا نوٹس بھیجا گیا، حمیرا اصغر کافی عرصے سے کرایہ ادا نہیں کر رہی تھیں،ایک سال پہلے گھر خالی کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی جب کہ مالک مکان کا حمیرا اصغر سے رابطہ ختم ہوا تو کورٹ سے رجوع کیا گیا،معاملے کی مختلف پہلووں سے تفتیش جاری ہے،کیمیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کافی چیزیں واضح ہوجائیں گی، حمیرا اصغر کی فیملی سے رابطے میں ہیں،

گزشتہ روز لاہور سے احمیرا اصغر کی لاش وصول کرنے کے لیے آنے والے ان کے بھائی نوید اصغر نے لاہور واپس جانے سے قبل میڈیا سے گفتگو کی اور اپنے شک و شبہات کا اظہار کیا،انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیس میں ممکنہ شبہ ظاہر کیا اور کہا کہ ہم مزید تحقیقات کا فیصلہ کرنے سے قبل فرانزک رپورٹ کا انتظار کریں گے،انہوں نے شبہ ظاہر کرتے ہوئے میڈیا سے کہا کہ ممکن ہے کہ حمیرا کے گھر کی 2 چابیاں ہوں، ایسا اکثر گھروں میں ہوتا ہمارے گھر میں بھی ایسا ہی ہے، ہو سکتا ہے دوسری چابی کا استعمال کرکے کوئی گھر کے اندر آیا ہو اور اپنا کام کرکے نکل گیا ہو،حمیرا اصغر کی اچانک موت اور طویل عرصے سے کسی کے رابطے میں نہ ہونے پر سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کے فلیٹ میں آج کے زمانے میں سی سی ٹی وی کیمرے موجود نہیں، کسی کو خبر نہیں کہ کون کب آ رہا ہے کون کب جا رہا ہے، کسی نے یہ نہیں سوچا کہ جب پولیس گھر کے اندر آئی تو ایک لاک لگا ہوا تھا یا گھر کے اندر کنڈی بھی لگی ہوئی تھی؟ کیونکہ کنڈی اندر سے ہی لگائی جاسکتی تھی لیکن گھر کا دروازہ باہر سے بھی بند ہوسکتا تھا، اگر تحقیقات کے دوران کوئی نکتہ پولیس سے چھوٹ گیا ہے تومیڈیا کا کام ہے کہ سوال کرکے اس نقطہ نظر کو اُٹھائیں لیکن آپ سب کی توجہ صرف اصغر علی فیملی تھی۔

Shares: