عظمی کاردار کے زیورات چوری کا معاملہ ،پولیس نے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا، نامزد خواتین کا الزام

پولیس نے ملازماؤں کی جانب سے برہنہ کیے جانے اورپولیس تشدد کا الزام مسترد کردیا
0
90
uzma kardar

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ کاردار کے زیورات چوری کے الزام پر لاہور پولیس نے نجی کلب کی خواتین ملازماؤں کو مبینہ طور پر برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

باغی ٹی وی : عظمیٰ کاردار کی جانب سے لاہور کے ماڈل ٹاؤن تھانے میں درج مقدمے میں الزام لگایا گیا تھا کہ نجی کلب میں ان کے ہینڈ بیگ سے 4 سے 5 لاکھ روپے مالیت کے زیورات غائب ہوئے، ایف آئی آر میں عظمیٰ کاردار نے ہی کلب کی چار ملازماؤں پر شک کا اظہار کیا تھا عظمیٰ کاردار کا مؤقف تھا کہ انہیں کلب کی دو انسٹرکٹرز اور ملازمین پر شبہ ہے ان سے تفتیش کی جائے،جس کے بعد سے پولیس زیورات کی تلاشی کا کام جاری رکھے ہوئے ہے، کلب عملے کی 4 خواتین کو حراست لیا گیا ہے، چاروں خواتین سے ہر طرح کی پوچھ گچھ کی گئی پولیس نے کلب کی خواتین ملازماؤں کی تلاشی لی-

گیس 155 فیصد مزید مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت آج ہو گی

خواتین ملازماؤں کا الزام ہے کہ پولیس اہلکاروں نے عظمیٰ کاردارکے سامنے انہیں برہنہ کرکے تلاشی لی، ڈنڈے مارے اور بازو مروڑے،دوسری جانب ایس پی انویسٹی گیشن شہزاد رفیق نے ملازماؤں کی جانب سے برہنہ کیے جانے اورپولیس تشدد کا الزام مسترد کردیا، ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ خواتین سے چوری بھی ثابت نہیں ہوئی جس کے بعد عظمیٰ کاردار کے شوہر کو اعتماد میں لے کر چاروں خواتین کو رہا کر دیا گیا،کلب انتظامیہ نے بھی خواتین کی ضمانت دی ہے۔

مزید برآں عظمی کاردار کا کہنا ہےکہ وہ زیورات کہیں نہیں بھولیں، چوری ہوئے ہیں اپنےمؤقف پر قائم ہیں برآمد کرائے جائيں۔

ژوب میں زلزلے کے جھٹکے

اسرائیل 40یرغمالیوں کے بدلے 700 فلسطینیوں کی رہائی کیلئے تیار

Leave a reply