فرانس:پولیس نے نوجوان کو گرلی مار کر ہلاک کر دیا

ہلاک نوجوان کی شناخت نائل کے نام سے کی گئی
0
40
police

فرانسیسی پولیس نے نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، واقعے پر شہری سڑکوں پر نکل آئے، توڑ پھوڑ ، جلاؤ گھیراؤ شدید احتجاجی مظاہرے کئے-

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیرس کے نواحی علاقے میں پوچھ گچھ کے دوران نوجوان کار سوار کو گولی مار دی، سینے میں گولی لگنے سے نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہوگیا،فرانسیسی پولیس کی فائرنگ سے ہلاک نوجوان کی شناخت نائل کے نام سے کی گئی، نوجوان کرائے کی گاڑی چلا رہا تھا۔

پولیس کے نوجوان کو گولی مارنے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے، پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ نوجوان ڈرائیور نے انہیں کچلنے کی کوشش کی تاہم ویڈیو نے حقیقت ظاہر کردی لواحقین کے وکیل کا کہنا ہے کہ ویڈیو نے پولیس کے مؤقف بدلنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے،عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے بلااشتعال گولی ماری-

موبائل فون کی لت، 13 سالہ لڑکی نے گھر والوں کو قتل کرنے کی …

ہلاک شدہ فرانسیسی، الجزائری نوجوان کی عمر17 برس تھی، اسے دن دیہاڑے مبینہ طورپر بغیر کسی وجہ کے قتل کیے جانے پر مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن کے باہر مظاہرہ کیا اور جلاؤ گھیراؤ کے دوران کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگادی صرف 2022 میں گاڑی نہ روکنے پر فرانسیسی پولیس نے 13 افراد کی جان لی تھی۔

یمرجنسی سروسز کی مدد کے باوجود نوجوان سینے میں گولی لگنے سے جائے وقوعہ پر ہی دم توڑ گیا رات بھر مظاہروں اور بدامنی کے بعد پندرہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی سے تصدیق شدہ واقعے کی فوٹیج میں دو پولیس افسران کو گاڑی کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایک اپنے ہتھیار کو کھڑکی سے ڈرائیور کی طرف اشارہ کرتا ہے اور جب وہ گاڑی چلانے کی کوشش کرتا ہے تو خالی جگہ پر فائر کرتا دکھائی دیتا ہے ویڈیو میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ "آپ کو سر میں گولی مار دی جائے گی” – لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ کس نے کہا۔

فائرنگ کے وقت کار میں دو دیگر سوار تھے – جن میں سے ایک فرار ہو گیا جبکہ دوسرے، ایک نابالغ کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا نوجوان کو گولی مارنے کے الزام میں 38 سالہ افسر کو قتل کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔

فائرنگ نے پیرس کے بالکل مغرب میں واقع علاقے نانٹیرے میں منگل کی رات مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع کر دیا جہاں نوجوان کو ہلاک کر دیا گیا تھا کاروں اور کوڑے کے ڈھیروں کو آگ لگا دی گئی، اور بس شیلٹر تباہ کر دیے گئے۔ تھانے کے قریب آتش بازی بھی کی گئی۔ فسادات کی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا، جن میں سے کچھ نے رات بھر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

روس کو درپیش مشکل ترین آزمائش پر قابو پالیا گیا ہے،روسی صدر

Leave a reply