کراچی: مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے والد نے بیٹے سے ملاقات نا کروانے پر پولیس افسران کو بددعائیں دیں-

باغی ٹی وی : آج انسداد دہشتگردی عدالت میں ملزم ارمغان قریشی اور شیراز کو پیش کیا گیا ،عدالت نے والدین کو ارمغان سے ملاقات کی اجازت دے دی، جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کو والدین سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، لڑائی جھگڑا ہو جاتا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اگر کوئی شور شرابا ہو تو فوری آگاہ کیا جائے۔

بعد ازاں ملزم ارمغان کے والد نے پولیس افسران کو کہا کہ جو میرے بیٹے کے ساتھ ہو رہا ہے,وہ تمھاری اولاد کیساتھ بھی ہو، خدا سے ڈرواپنے افسروں سے نہیں-

ابو ظبی کے ولی عہدپاکستان پہنچ گئے

دوسری جانب مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کا مرچنٹ اکاؤنٹس اور کرپٹو کرنسی کے ذریعے بڑے پیمانے پر مالیاتی جعل سازی کا انکشاف ہوا ہے ،تحقیقات کے مطابق ملزم کے متعدد مرچنٹ اکاؤنٹس تھے، جو جعلسازی سے حاصل شدہ رقم کی منتقلی کے لیے استعما ل کیے جاتے تھے ارمغان حاصل شدہ رقم کو براہ راست کرپٹو کرنسی میں منتقل کرتا تھا اور اب تک ملین ڈالرز کی مشکوک ر قم کرپٹو میں تبدیل کی جا چکی ہے، بیرون ملک سے آنے والی رقوم کو کرپٹو اے ٹی ایمز میں براہ راست منتقل کیا جاتا تھا، جس سے ان کا سراغ لگانا مزید مشکل ہو جاتا تھا۔

وزارت خزانہ نے ماہانہ معاشی آؤٹ لُک رپورٹ جاری کر دی

سائبر سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملزم ارمغان کی کرپٹو میں منتقل کی گئی رقم کے شواہد حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے، کیونکہ کرپٹو لین دین کو ٹریس کرنا روایتی بینکنگ سسٹم کے مقابلے میں زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے،مزید تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ارمغان نے پاکستان میں اپنے تمام بینک اکاؤنٹس بند کر دیئے تھے اور وہ کرپٹو کرنسی کو ”ریڈ ڈاٹ پے“ پر منتقل کرکے ویزا اور آئی فون ورچوئل کارڈ ز بنا چکا تھا۔

ان ورچوئل کارڈز کی مدد سےملزم کسی بھی اے ٹی ایم سے رقم نکال سکتا تھاجس سے اس کی مالی سرگرمیاں مزید مشکوک ہو جاتی ہیں، تحقیقاتی ادارے اب اس بات کا سراغ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملزم ارمغان نے یہ رقم کن ذرائع سے حاصل کی اور کن نیٹ ورکس کے ذریعے کرپٹو میں منتقل کی گئی۔

سندھ حکومت کسی بھی وائٹ پیپر سے خوفزدہ نہیں ہے،شرجیل میمن

Shares: