پولیس گردی جاری،طالب علم کو مارا ،نقدی و موبائل چھین لیا

0
160

قصور
پولیس کے نام پر محافظ سرعام لوگوں کو لوٹنے اور مارنے پیٹنے لگے،جعلی مقدمات کی دھمکیاں،ڈی پی او قصور اور آئی جی پنجاب سے نوٹس کی اپیل

تفصیلات کے مطابق قصور پولیس میں چند کالی بھیڑوں نے اپنی اجارہ داری قائم کرکے لوگوں کا جینا حرام کر رکھا ہے
اور آئے روز لوگوں کو ناجائز مارنا پیٹنا اور چیزیں چھیننا معمول بنا لیا ہے
ایسے دو واقعات پرسوں پیش آئے جس میں تھانہ صدر چونیاں پولیس نے محافظوں کی بجائے دشمنوں کا کردار ادا کیا
جمشیر کلاں کے رہائشی ایف اے کے طالب علم کو اکیڈمی سے پڑھ کر الہ آباد سے واپس جاتے ہوئے نور پور کے مقام پر روک کر مارا پیٹا اور 9750 روپیہ نقدی اور قیمتی موبائل فون چھین لیا طالب علم کو لوگوں نے اکھٹے ہو کر پولیس کے چار اہلکاروں سے بچایا اور جب طالب علم نے اپنے اوپر تشدد کی وجہ پوچھی تو اسے کہا گیا کہ تمہارے اوپر منشیات کا مقدمہ ڈال کر جیل بھیج دیں گے خاموش رہو ورنہ انجام کے لئے تیار رہنا
اسی طرح پرسوں رات تھانہ صدر قصور پولیس کے چار اہلکاروں نے غنی محمود قصوری صحافی کو روکا اور بدتمیزی کی اور شعبہ صحافت کو برے القابات سے نوازا اور بدتمیزی کی
شہریوں نے بڑھتی ہوئی پولیس گردی پر ڈی پی او قصور اور آئی جی پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے

Leave a reply