شکار پور: پاکستان میں رواں سال کا چوتھا پولیو کیس رپورٹ ہوگیا۔
باغی ٹی وی :سندھ کے ضلع شکار پور کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی، بچے میں معذوری کی علامات 11 مئی کو ظاہر ہوئی، کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار نے پولیو کیس رپورٹ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
قبل ازیں گزشتہ ماہ جون میں پاکستان میں رواں سال پولیو کا تیسرا کیس رپورٹ ہوا ہے اور بلوچستان کے علاقے قلعہ عبداللہ میں رہنے والی بچی میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پولیو لیبارٹری کے مطابق بچی میں معذوری کی علامات 20 اپریل کو ظاہر ہوئیں اور بچی سے لیے گئے نمونوں میں پائے جانے والے پولیو وائرس کی جینیاتی تحقیق ابھی جاری ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کی چیف جسٹس پر اعتراض سے متعلق خبر کی تردید
وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرت نے ملک میں ایک اور پولیو کیس رپورٹ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ایک ایسا موذی مرض ہے جو ناصرف بچے بلکہ پورے خاندان کو متاثر کرتا ہے پولیو ورکرز جب بھی آپ کی دہلیز پر آئیں تو اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔
یاد رہے کہ کئی دہائیوں سے سرکاری سطح پر جاری کوششوں کے باوجود پاکستان سے پولیو وائرس کا اب تک خاتمہ نہیں کیا جا سکا اور اس سلسلے میں صوبہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان ایسے خطے ہیں جہاں سے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں پولیو وائرس پہلے پاکستان کے 33 اضلاع تک محدود تھا تاہم رواں ماہ بلوچستان کے ضلع حب کے سیوریج کے نمونوں میں بھی وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ 1 کی تشخیص ہوئی تھی۔
مزدورں کا لٹ جانا افسوس ناک ہی نہیں، شرمناک بھی ہے،وزیراعلیٰ پنجاب
وزارت صحت کے ایک اہلکار نے بتایا تھا کہ اس سال اب تک 34 اضلاع کے سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، تمام مثبت نمونے اور 2024 میں رپورٹ ہونے والے 2 انسانی کیسز میں وائے بی تھری اے کلسٹر پایا گیا جو 2021 میں پاکستان سے غائب ہو گیا تھا لیکن افغانستان میں موجود تھا اور گزشتہ سال سرحد پار ٹرانسمیشن کے ذریعے دوبارہ پاکستان میں آگیا۔
واضح رہے کہ پولیو ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو بنیادی طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، بچوں کو اس سے بچانے کا سب سے مؤثر طریقہ ویکسینیشن ہے۔