ملک بھرمیں‌ کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کیلیے پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری:لوگ نتائج کےمنتظر

کراچی: ملک بھرمیں‌ کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کیلیے پولنگ ختم، ووٹوں کی گنتی جاری:لوگ نتائج کےمنتظر، اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں قائم 42 کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات کیلیے پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

پروگرام کے مطابق آج ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات کے لیے پولنگ صبح آٹھ بجے شروع ہوئی جو بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔ مقررہ وقت گزرنے کے بعد جو ووٹرز پولنگ اسٹیشن اندر داخل ہوچکے انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت دے دی گئی۔

پریذائیڈنگ افسران ووٹوں کی گنتی کے فوراً بعد نتائج کا اعلان پولنگ اسٹیشن پر کریں گے جبکہ ریٹرننگ افسر وارڈز کے نتائج کی تکمیل کے بعد فوری طورپر غیر حتمی نتائج کا اعلان کریں گے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کےمطابق ملک بھر کی 42 کنٹونمنٹ بورڈ میں 219 وارڈز ہیں، 7 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں ،

ادھر کامرہ سے ذرائع کے مطابق 5 میں سے 4 وارڈز میں حلقہ بندی کے تنازع کے باعث الیکشن نہیں ہوا جب کہ راولپنڈی اور پنوں عاقل کے ایک ایک وارڈ میں بھی امیدواروں کے انتقال کےباعث انتخاب ملتوی کردیئے گئے، اس طرح 206 وارڈز میں ووٹنگ ہوئی۔

کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں مجموعی طور پر ایک ہزار 559 امیدوار میدان میں آئے، سب سے زیادہ 180 امیدوار پی ٹی آئی نے اتارے، مسلم لیگ (ن) کے 143، پیپلز پارٹی 112، جماعت اسلامی 104، کالعدم تحریک لبیک پاکستان 86، اللہ اکبر تحریک کے 74 ، ایم کیو ایم کے 42، پی ایس پی 35، (ق) لیگ 34 اور جے یوآئی کے 25 امیدواروں نے انتخابات میں حصہ لیا، اس کے علاوہ 659 آزاد امیدوار نے بھی کنٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں قسمت آزمائی کی۔

سیکیورٹی انتظامات

امن وامان کو یقینی بنانے کے لئے پولنگ اسٹیشنز پر پولیس تعینات رہی جب کہ پولنگ اسٹیشنز کی حدود کے باہر رینجرز اور ایف سی اہلکار بھی موجود تھے، رینجرز اور ایف سی کے انچارج افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے گئے۔ حساس ترین پولنگ اسٹیشنز کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے گئے۔

کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈز

کراچی کے 6 کنٹونمنٹ بورڈ کے 42 وارڈز میں 9 خواتین سمیت 343 امیدوار میدان میں تھے، 238 کا تعلق مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں سے تھا جبکہ 105 امیدوار آزاد حیثیت میں الیکشن لڑرہے تھے۔

حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ

حیدرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی 10 نشستوں پر8 سیاسی ومذہبی جماعتوں کے 54 اور 20 آزاد امیدواروں مدمقابل تھے، 48 ہزار سے زائد مرد و خواتین ووٹرز کے لیے 35 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے، جن میں سے7 پولنگ اسٹیشن کو انتہائی حساس قرار دیے گئے تھے۔

لاہور کنٹونمنٹ بورڈ

لاہور اور والٹن کنٹونمنٹ میں 10، 10 وارڈز ہیں جبکہ 20 نشستوں پر 268 امیدوار مدمقابل تھے۔ لاہور کنٹونمنٹ میں 110 جب کہ والٹن میں 158 امیدوار میدان میں اترے ۔

ضلع راولپنڈی کے 5 کنٹونمنٹ بورڈز

ضلع راولپنڈی کے 5 کنٹونمنٹ بورڈز راولپنڈی، چکلالہ، مری ، ٹیکسلا اور واہ میں بھی پولنگ ہوئی، راولپنڈی، چکلالہ اور واہ کنٹونمنٹ بورڈز میں 10، 10 ، ٹیکسلا کنٹونمنٹ بورڈ میں 5 جب کہ مری بورڈ میں 2 وارڈ ہیں، جہاں 6 لاکھ 64 ہزار 894 رجسٹرڈ ووٹرز کے لئے ایک ہزار 604 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے تھے۔

خیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا میں مجموعی طور پر 33 کنٹونمنٹ وارڈز میں انتخابات ہوئے، ایبٹ آباد میں 10، پشاور میں 5، نوشہرہ میں 4، رسالپور اور کوہاٹ میں 3،3 ، مردان، بنوں،ڈی آئی خان اور حویلیاں میں 2،2 نشستوں پر پولنگ کا عمل بالاتعطل مکمل ہوا۔

بلوچستان کے کنٹونمنٹ بورڈز

بلوچستان کے کوئٹہ ، ژوب اور لورالائی کنٹونمنٹ بورڈز کے 9 میں سے 8 وارڈز پر پولنگ ہوئی، کوئٹہ کے 5 وارڈز میں مجموعی طور پر 35 جب کہ ژوب کی 2 نشنستوں پر 7 امیدوار میدان میں تھے، لورالائی کے 2 وارڈز میں سے ایک پر آزاد امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکا ہے جب کہ ایک نشست پرپولنگ ہوئی۔

دوسری طرف آج کا دن بارشوں اورٹھنڈی ہواوں کے باوجود گرم رہا اورلوگ ایک دوسرے کوزدوکوب کرتے رہے

ادھر ملتان سے آمدہ اطلاعات میں کہا گیا ہےکہ کنٹونمنٹ بورڈز الیکشن کے دوران وارڈ نمبر 4کے پولنگ اسٹیشن پر جھگڑا ہوا، متحارب کارکنان ایک دورے الجھتے ہوئے گتھم گتھا ہو گئے۔ خواتین بھی پیچھے نہ رہیں جس سے پولنگ کا عمل متاثر ہوا۔

ملتان میں ہنگامہ آرائی پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں کی جانب سے پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی کوشش پر ہوئی۔ دونوں جانب ن لیگ کی جنگجو خواتین نے لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا۔

عورتوں کی لڑائی بھی ملتان کی تاریخ میں‌ یاد رکھی جائے گی مگرحسب روایت مرد ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے ، پولنگ کا عمل متاثر ہوا تو پولیس حرکت میں آئی اور ہنگامہ آرائی کرنےوالوں کوباہرنکال دیا۔

راولپنڈی کے چکلالہ کینٹ وارڈ نمبر 7کے خواتین پولنگ اسٹیشن پر مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں میں تصادم ، الیکشن کا عمل متاثر ہوا ۔رتہ امرال میں تحریک لبیک اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں بدمزگی اور ہاتھا پائی پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور ہجوم کو منتشر کر دیا۔

کراچی میں ریٹرننگ افسر کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ سلیم حسن وٹو نے کارروائی کرتے ہوئے وارڈ نمبر 4 سے 2جعلی پولنگ ایجنٹ گرفتار کر لئے جو بغیر دستاویزات کے وارڈ نمبر 4 خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے اندر تھے، دونوں کا تعلق دو مختلف سیاسی جماعتوں سے بتایا جارہا ہے۔

Comments are closed.