چترال(گل حماد فاروقی)چترال میں فنی اور تیکنیکی علوم سکھانے والاادارہ گورنمنٹ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کی اپ گریڈیشن کے بعد اسی عمارت میں گورنمنٹ پولی ٹینکیک انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح ہوا۔ پروفیسر انجنیر عبد الغفار منیجنگ ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اس موقع پر مہمان حصوصی تھے جنہوں نے اس نئے عمارت کی بورڈ کا افتتاح کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈایریکٹر انجنیر حیدر علی، ڈپٹی کمشنر چترال محمد علی خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اکرام اللہ، ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سنٹر کے پرنسپل رحمت کریم، ووکیشنل مرکز برائے خواتین کے پرنسپل مسز سن روز اور دیگر مہمان بھی موجود تھے۔پولی ٹیکنیک انسٹی ٹیوٹ کے افتتاح کے حوالے سے ایک تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں ایم ڈی انجنیر عبد الغفار مہمان حصوصی تھے جبکہ تقریب کی صدارت ڈپٹی کمشنر محمد علی خان نے کی۔سٹیج سیکرٹری عبد الوکیل کھتانہ نے تمام مہمانوں کے خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ موجودہ ادارے کی خدمات پر روشنی ڈالی۔
پرنسپل رحمت کریم نے ایم ڈی کے آمد اور اس ادارے کی اپ گریڈیشن پر ان کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ چترال میں صرف ایک ہی ادارہ ہے جو پچھلے پچیس سالوں سے نوجوانوں کو فنی تعلیم سکھارہی ہے مگر یہ پورا نہیں ہے اسے اگلے درجے تک ترقی دینے کی اشد ضرورت ہے۔کونسل کے چیئرمین انجنیر سردار ایوب نے ان کا شکریہ ادا کیا کہ ایم ڈی صاحب نے اپنا وعدہ پورا کرکے اسے اپ گریڈ کروایا۔انہوں نے کہا کہ 1996 میں فنی تعلیم کے اس ادارے کا سنگ بنیاد رکھا گیا جو بنیادی ضرورت کے پانچ کورس پڑھائے جارہے ہیں۔جس میں ڈیزل آٹو میکنیک، کمپیوٹر، ٹیلرنگ،ووڈ ورک،الیکٹریکل الیکٹریشن، فرنیچر ٹیکنیشن،کمپیوٹر سکھارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب ویلڈنگ کا کورس بھی پڑھایا جایے گا۔ اس ادارے سے سالانہ ایک سو اسی طلباء فارغ ہوکر اپنا روزگار کرکے رزق حلال کماتے ہیں۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اکرام اللہ خان نے کہا کہا آج کا دور ٹیکنالوجی کا دور ہے چین کئی دہائی پہلے ایک نہایت کمزور معیشت والا ملک تھا وہاں کے لوگوں کے بارے میں یہ مشہور تھا کہ وہ افیون کا نشہ کرتے ہیں مگر انہوں نے ہنر سیکھا اور اپنے ہنر کے ذریعے اب وہ امریکہ کے مقابلے پر آگیا۔ اب چین کاروبار کے لحاظ سے پورے دنیا پر حکمرانی کررہی ہے۔
مہمان حصوصی انجننیر عبد الغفار نے کہا کہ ہمارے ہاں اکثر نوجوان روایتی تعلیم حاصل کرکے اکثر بے روزگار پھرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے میں محتلف قسم کے فنون اور ہنر سکھائے جاتے ہیں جنہیں سیکھ کر کوئی بھی بے روزگار نہیں پھرتا اور ان کو اپنے ہی علاقے میں کوئی نہ کوئی روزگار مل ہی جاتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ آج کا دور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا دور ہے اور انہیں چاہئے کہ نئے دور کے تقاضوں کے مطابق تعلیم، ہنر اور فن سیکھے تاکہ وہ عملی زندگی میں ان کے کام آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا یہاں تین سالہ ڈپلومہ لیول تک ڈریس میکنگ اور ڈی اے ای پڑھایا جائے گا۔انہوں نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس سے ضرور استفادہ حاصل کرے تاکہ آسان طریقے سے اپنے اہل حانہ کیلئے رزق حلال کمانے کے قابل بن سکے
ڈپٹی کمشنر نے بھی اظہار حیال کرتے ہوئے کہ جن قوموں نے ترقی کی ہے انہوں نے صرف فن اور ہنر سیکھنے کی وجہ سے کی ہے انہوں نے جاپان کا مثال دیا کہ اس پر ایٹم بم بھی گرایا گیا مگرانہوں نے ٹیکنالوجی میں اتنا نام پیدا کیا کہ آج کوئی بھی خریدار جاپان کا بنایا ہوا چیز آنکھیں بند کرے لیتے ہیں کیونکہ ان کا معیار نہایت اعلےٰ ہوتا ہے۔ انہوں نے تمام طلبا و طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ جدید تقاضوں کے مطابق ہنر، فن اور تیکنیکی کام سیکھے تاکہ ان کو نوکری ڈھونڈنے کیلئے در در کی ٹوکریں نہ کھانا پڑے۔
تقریب میں مہمان حصوصی کو چترال کی روایتی ٹوپ بھی پیش کی گئی۔ اس دوران کامیاب طلبا ء و طالبات کو اسناددئے گئے اور ان میں مفت سامان بھی تقسیم کیا گیا جن میں ٹیلرنگ کیلئے سلائی مشین، قینچی اور متعلقہ سامان کا کٹ شامل تھا اس طرح طلبا میں آٹو میکنک اور کارپینٹر کے سامان پر مبنی کٹ تقسیم کئے گئے۔تقریب میں طلباء و طالبات کے علاوہ کثیر تعداد میں علاقے کے عمائدین نے بھی شرکت کی۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved