امریکی فحش اداکارہ وِٹنِی رائٹ، جن کا اصل نام برٹنی رینے وِٹنگٹن ہے، نے طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان کا دورہ کیا اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تصاویر شیئر کیں، جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ ان تصاویر میں سے ایک میں وہ AK-47 رائفل تھامے ہوئے نظر آ رہی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ طالبان کے زیر حفاظت افغانستان کا سفر کر رہی ہیں۔
ان تصاویر نے غم و غصے کی لہر دوڑائی ہے، کیونکہ طالبان کی طرف سے عائد کردہ سخت پابندیوں کے تحت افغان خواتین کو 72 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کرنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ ان کے ساتھ کوئی مرد سرپرست نہ ہو۔ اس کے علاوہ، طالبان نے خواتین کو پارکس، ریستورانوں اور جم میں جانے سے بھی روکا ہوا ہے۔افغان خواتین کے حقوق اور تعلیم کی کارکن وزہما توخی نے اس صورتحال کو "منافقت” قرار دیا اور کہا کہ "افغان خواتین اپنے ہی وطن میں قید ہیں، جبکہ غیر ملکی مہمان، چاہے ان کا پس منظر کچھ بھی ہو، کو مہمان نوازی سے نوازا جا رہا ہے۔”
یہ تصاویر اور وِٹنِی رائٹ کے دورے کی تفصیلات سوشل میڈیا پر پھیل گئیں اور افغانستان کے موجودہ حکومتی نظام کی منافقت پر سخت تنقید کی گئی۔طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان میں امریکی فحش اداکارہ آزادانہ طور پر گھوم سکتی ہیں، جبکہ افغان خواتین کو معاشرتی زندگی سے مٹایا جا رہا ہے اور ان پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
افغان ہیومن رائٹس فاؤنڈیشن نے بھی اپنی ٹویٹ میں اس صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا، "طالبان کے زیر کنٹرول افغانستان میں امریکی فحش اداکارہ آزادانہ طور پر گھوم سکتی ہیں، جبکہ افغان خواتین کے لیے یہ جرم بن چکا ہے کہ وہ باہر اکیلے نکلیں اور انہیں زندگی کی بنیادی آزادیوں سے بھی محروم کر دیا گیا ہے۔”
وِٹنِی رائٹ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کابل اور ہیرا کے مختلف مقامات کی تصاویر بھی شیئر کیں، جن میں رکشے، ایک دکان، ہیرا کے ایک معبد کی ٹائلوں کی چھت، اور ایئرلائنز کا طیارہ شامل ہیں۔ تاہم طالبان کی جانب سے ابھی تک اس دورے کی کوئی باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی گئی۔
یاد رہے کہ وِٹنِی رائٹ حالیہ برسوں میں ایران، عراق، شام اور لبنان جیسے مسلم اکثریتی ممالک کا بھی سفر کر چکی ہیں۔ ان کے دوروں نے عالمی سطح پر مختلف نوعیت کے ردعمل پیدا کیے ہیں، جن میں ان کے پیشہ ورانہ پس منظر اور ان ممالک کے سخت قوانین پر بات چیت شامل ہے۔
اناڑی آدمی تو موٹر سائیکل نہیں چلا سکتا تو وہ ملک کیسے چلا سکے گا، احسن اقبال
علامہ اقبال میڈیکل کالج میں ٹھیکوں کی اوکشن میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
8 اکتوبر 2005 کے زلزلے کے 20 سال بعد دو افراد کی لاشیں برآمد