سیالکوٹ،باغی ٹی وی( سٹی رپورٹر شاہد ریاض)پنجاب میں گاڑیوں میں لوڈ مرغیوں کی آلائشیں کہاں جاتی ہیں؟ان سے کیا بنتاہے؟،پنجاب فوڈ اتھارٹی بتانے سے قاصر
پورے پنجاب فوڈ اٹھارٹی والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ پتہ لگائیں کہ یہ گاڑی مرغیوں والی دکانوں سے گند اٹھا کر کہاں لے جاتی ہےاور اس گند کو کس استعمال میں لایا جاتا ہے،
زرائع کے مطابق یہ لوگ اس گند یعنی چکن ویسٹ کا دکانداروں کو ماہانہ لاکھوں روپیہ ایڈوانس دیتے ہیں ،اگر ایک سبزی فروش کو ہلکی کوالٹی کا شاپر استعمال کرنے پر 10 ہزار جرمانہ کیا جا سکتا ہے یا ایک سموسہ فروش کو سر پر کیپ نہ پہننے پر 5 ہزار جرمانہ کیا جا سکتا ہے توگاڑیوں میں لوڈ چکن ویسٹ کی تحقیقات اور کارروائی کیا پنجاب فوڈ اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی؟

دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ مرغی کی آلائشوں سے چربی نکال مضرصحت بناسپتی گھی بنایا جارہا ہے ،ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے مبینہ چمک کے کمال کی وجہ سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داروں کو دکھائی نہیں دیتا،

سماجی حلقوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ذمہ داران اورضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مرغیوں کی آلائشیں اٹھانے والوں کو سراغ لگا کر پتہ کیا جائے اور عوام کو بتایا جاۓ کہ اسے کس کام کے لیے استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ مرغیوں کی آلائشوں سے متعلق کافی خوفناک قسم کی باتیں اورخبریں گردش میں ،ان خبروں کی وجہ سے عوام میں بے چینی پائی جارہی ،اعلیٰ حکام سے اس اہم معاملے پر نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے.

Shares: