پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کو بچاسکتی ہے، پیپلزپارٹی نے کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں-
باغی ٹی وی: گڑھی خدابخش میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی 16ویں برسی پر جلسے سے خطاب میں کہا کہ آج ہم بینظیر بھٹو کی 16ویں برسی منارہے ہیں، پیپلزپارٹی کے جیالے دنیا کو پیغام دے رہے ہیں، 16 سال پہلے کچھ قوتوں نے بینظیربھٹو کو شہید کیا، وہ سمجھتے تھے کہ بینظیر کو شہید کرکے قوم کی آواز دبا دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تمام صوبوں کی نمائندگی کرتی ہے، ہم الیکشن کو الیکشن اور مقابلہ سمجھتے ہیں ہم الیکشن سے ڈرنے والے نہیں، مقابلہ کرنے والے ہیں،ہم ان میں سے نہیں جو الیکشن کی تاریخ آگے بڑھاتے ہیں اور کاغذات نامزدگی چھین کر بھاگتے ہیں اس بار بھی ہم ڈٹ کے مقابلہ کریں گے اور جیتیں گے، قائدین کو دفن کیا، اس وقت بھی الیکشن لڑنے کے لیے تیار تھے، الیکشن کراؤ، دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا، پاکستان کے عوام تیر پر مہر لگا کر منہ توڑ جواب دیں گے، آج بھی کچھ لوگ کسی کے کندھے پر بیٹھ کرسیاست کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم وہ نہیں جو ڈیل کرتے ہیں وہ نہیں جو مخالفین کے کاغذات چھینتے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو ملک کو بچاسکتی ہے، پیپلزپارٹی نے کافی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بینظیر بھٹو نے 30 سال جمہوریت کے لیے جدوجہد کی، ذوالفقارعلی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا آصف زرداری نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، آصف زرداری نے کہا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے، ایک ڈکٹیٹر کو نکال کر جمہوریت نے اپنا انتقام لیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام تکلیف میں ہیں، وقت آگیا ہے کہ ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی حکومت بنائیں، ملک میں غریبوں کا راج قائم کرنا ہوگا، صرف عوامی راج پاکستان کو مشکلات سے نکال سکتا ہے، غربت اور بے روزگاری تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے، ملکی مسائل کا حل قائد عوام کے منشور میں موجود ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بی بی نے کہا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں پرانےسیاستدان پرانی سیاست کرتی ہیں،یہ ماضی کی سیاسی جماعتیں،ماضی کےسیاست دان ہیں،مستقبل آپ کا ہے،پرانی سیاست کودفن کرکےالیکشن میں جائیں گے،16سال پہلےیہ سفرشروع کیاتھا، اس وقت میں 19سال کا تھا،آپ نےمجھےپیپلزپارٹی کا چیئرمین بنایا،ہرمشکل وقت میں ہم نے جمہوریت کیلئےجدوجہد کی-
بلاول بھٹو نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کوایک کرکےسلیکٹڈحکومت کامقابلہ کیا، جمہوریت کوبحال کرنے،دہشت گردی کےمقابلہ کیلئےمشترکاحکومت بنائی، 18ماہ ان کےساتھ حکومت کی،خارجہ سطح پرکام کرکے دکھایا،معیشت،دہشت گردی،جمہوریت میں اتحادیوں کی دلچسپی نہیں تھی، ہم نےفیصلہ کرلیاہےکہ ہمارا اور ان کا راستہ الگ ہے،پیپلزپارٹی اپنےبل بوتے پر تیر کے نشان پر لڑے گی،ہم کبھی کسی امتحان سے پیچھے نہیں بھاگے ہیں-
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کامقابلہ کرنےکیلئےسنجیدگی کی ضرورت ہے،آپس کی لڑائی چھوڑ کوحقیقی مسائل پرتوجہ دینی ہوگی،پرانے سیاست دان آج بھی تقسیم اورنفرت کی سیاست کررہےہیں ایک جیل سےنکلنےکیلئےالیکشن لڑرہاہے،دوسراجیل سے بچنے کیلئے کوئی جیل جائےیا نہیں،عوام اپنےمسائل کاحل چاہئے،10نکات پرعملدرآمد کرلیں توتمام مسائل کا حل نکال سکتے ہیں،پیپلزپارٹی حکومت کی پہلی ترجیح تنخواہوں کو5سال میں دگناکرناہوگا،ہماری حکومت بنی تو غریبوں کے لیے 300 یونٹ تک بجلی مفت فراہم کریں گے، بر بچے کو تعلیم تک رسائی حاصل ہوگی،ہم غریب ترین طبقے کے لیے 300 یونٹ تک سولر سسٹم فراہم کریں گے، ہر ضلع میں گرین انرجی پارکس کھولیں گے، ہر ضلع کو کم قیمت پر بجلی پہنچائیں گے، ہمیں واپڈا اور کےالیکٹرک کی ضرورت نہیں ہوگی، تعلیم اور صحت سب کے لیے ذوالفقار علی بھٹو کا نظریہ تھا، پبلک پرائیویٹ پاٹنرشپ کے تحت صحت کا نظام بہتر بنائیں گے، ذوالفقار بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے کو حقیقت بنایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کو 20 لاکھ گھر بناکر دیں گے، غریب ترین خواتین کو گھروں کے مالکانہ حقوق دیں گے، اپنی زمین، اپنا مکان کے نعرے کو حقیقت میں تبدیل کریں گے، مخالفین بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا مذاق اڑاتے تھے، آج دنیا مانتی ہے کہ بی آئی ایس پی انقلابی پروگرام ہے، وسیلہ روزگار، وسیلہ حق اور دیگر منصوبوں پرعملدرآمد کریں گے۔