پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کی آئینی ترمیم پر بات چیت جاری ہے،خورشید شاہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی اور جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان مجوزہ آئینی ترمیم پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر دونوں فریقین اس ترمیم پر متفق ہو گئے تو حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کا وفد مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے پہنچا، جس میں خورشید شاہ، انجنیئر نوید قمر، جمیل سومرو، اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔ اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات کے بعد خورشید شاہ نے میڈیا کو تفصیلات فراہم کیں۔
خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، "کل سے ہم آئینی ترمیم پر بات چیت کر رہے ہیں اور مختلف بل پیش کیے جا رہے ہیں۔ ان بلوں میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں اور ہم ان نکات پر متفق ہیں جو قومی مفاد میں ہیں۔”انہوں نے کہا کہ ملک و قوم اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے قانون سازی کرنا ہمارا حق ہے اور ہمیں اس حق سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔ ہم نے مولانا فضل الرحمان کو اعتماد میں لیا ہے اور جب ہم اور مولانا فضل الرحمان اس معاملے پر متفق ہوں گے تو ہم حکومت کو آگاہ کریں گے۔خورشید شاہ نے مزید کہا کہ "یہ ملاقاتیں جاری رہیں گی اور ہم جو بل لے کر آ رہے تھے، اس کا ذکر پہلے بھی کیا جا چکا ہے۔ آج کی ملاقات کا مقصد یہ تھا کہ جن نکات پر ہم سب متفق ہیں، ان پر بیٹھ کر بات چیت کی جائے اور تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ بل کی تشکیل قومی مفاد اور پارلیمنٹ کے اصولوں کے مطابق ہو۔ اس عمل میں تمام جماعتوں کی رائے شامل کی جائے گی تاکہ ایک جامع اور متفقہ حل تک پہنچا جا سکے۔یہ ملاقات اور بات چیت پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کے درمیان آئینی ترمیم پر ہم آہنگی کی کوششوں کا حصہ ہیں۔ دونوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ قانون سازی کے عمل کو آئین اور پارلیمنٹ کے اصولوں کے مطابق مکمل کیا جائے اور تمام متعلقہ فریقین کی مشاورت کو یقینی بنایا جائے۔