پیپلز پارٹی کے رہنماؤں، سابق صوبائی وزرا، سعید غنی اور سید ناصر حسین شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کی ہے
سید ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نےکبھی لسانیت کی سیاست کو فروغ نہیں دیا،کراچی میں جو واقعہ ہوا اس کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے،ذمہ داران کا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہوانہیں سزا ملنی چاہیے،ہم لاشوں اورجلاؤ گھیراؤ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے،کراچی میں امن کیلئےپاک فوج اور رینجرز نے قربانیاں دی ہیں،الیکشن کا ماحول پرامن ہونا چاہیے،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کوسزا مکافات عمل ہے،سابق چیئرمین پی ٹی آئی اسی جج کی تعریف کرتےتھےجس نےسزا دی،سابق چیئرمین پی ٹی آئی کےوکیل تیاری کرکےعدالتوں میں نہیں جاتے،ہماری قیادت کےخلاف بھی ایسے فیصلے آتے رہےہیں،
پیپلزپارٹی نے کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ایم کیو ایم کو بات چیت کی دعوت دے دی، ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی لسانیت کی سیاست کو فروغ نہیں دیا،کراچی میں جو واقعہ ہوا اس کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے،کوئی بھی مجرم ہے اس کو سزا ضرور ملنے چاہیے۔پیپلز پارٹی ہمیشہ امن کی بات کرتی ہے،الیکشن آٹھ فروری کو ہو جائیں گے، اس طرح کی صورتحال نہیں ہونی چاہئے، ہمارے رہنماؤں سعید غنی،وقار مہدی سب نے کہا کہ تحقیقات ہوںتا کہ سب چیزیں سامنے آئیں، ایم کیو ایم رہنما بھی اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں، الجھانے کی بجائے افہام و تفہیم کی بات کی جائے الیکشن مہم پر فوکس کیا جائے، بجائے اسکے اس طرح کا تاثر جائے ،کہ اشتعال دلانے والی کوئی بات نہ ہو.
ناظم آباد واقعہ، پیپلز پارٹی کے لوگ ملوث ہوئے تو سزا کیلئے تیار ہیں،سعید غنی
این اے 127، بلاول کی حمایت کرنیوالوں کی گرفتاریاں، الیکشن کمیشن کو خط
ہمارے آفس پر بیٹھے ساتھیوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں،مصطفیٰ کمال
الیکشن خونی بننے لگے،کراچی میں گولیاں چل گئیں، ایک کی موت
خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی میں امن قائم کیا