سندھ کے سینئر صوبائی وزیر ،وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ٹریفک کے ایشو پر ہمارا موقف ہے کہ انتظامی معاملات سندھ حکومت کا اختیار ہے، کراچی کی 11 سڑکوں پر چنگچی رکشوں پر پابندی عائد کی گئی ہے،
پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ سمندری پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کراچی میں پہلا 50 لاکھ گیلن یومیہ کا ڈی سالینیشن پلانٹ قائم کرنے جا رہی ہے، محکمہ تعلیم سندھ نے 93 ہزار اساتذہ میرٹ کی بنیاد پر سکھر آئی بی اے کے ٹیسٹ کے ذریعے بھرتی کیے ہیں۔حکومت سندھ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صدر آصف علی زرداری کے ویژن کو عملی جامہ پہنا رہی ہے۔ شہروں اور دیہات کے درمیان فرق ختم کرنے کے لیے دیہی و پسماندہ علاقوں میں ترقی کے نئے راستے کھولے جا رہے ہیں۔حکومت سندھ نے چار لاکھ سے زائد گھروں کو سولر سسٹمز فراہم کرنے کا عمل شروع کر رکھا ہے، جو تیزی سے جاری ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف بجلی کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی اور بلوں کے بوجھ میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے عوام سے جو وعدے کیے وہ نبھا رہی ہے، ہمارا مقصد ایک بااختیار، خوشحال اور پائیدار سندھ ہے۔
شرجیل میمن کا مزید کہنا تھا کہ گھوٹکی، قمبر اور گڈانی میں اربوں روپے کے انفرااسٹرکچر منصوبے شروع کیے ہیں جبکہ سمندری پانی کو میٹھا کر کے پینے کے قابل بنانے کیلیے سالینیشن پلانٹ قائم کریں گے، کراچی میں پہلا 5 ایم جی ڈی ڈی سالینیشن پلانٹ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ہوگا، زراعت اور آبپاشی کے میدان میں نارا کینال کی لائننگ کےلیے 4.29 ارب روپے خرچ ہوں گے، نکاسی آب کے منصوبوں پر 33 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے، این ای ڈی یونیورسٹی میں 1.7 ارب لاگت سے 17 منزلہ سائنس و ٹیکنالوجی پارک قائم کیا جا رہا ہے، یہ منصوبہ کویت حکومت کی مالی معاونت سے مکمل ہوگا، پارک مصنوعی ذہانت، آئی ٹی اور سائنسی تحقیق کے فروغ کا مرکز بنے گا، عالمی بینک کے تعاون سے 3.2 ارب ڈالر کے 13 بڑے منصوبے بھی جاری ہیں، بی آر ٹی، سولر انرجی، اربن موبیلیٹی، فلڈ ریزیلینس، صاف پانی، تعلیم اور زراعت شامل ہیں۔








