: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) خیبر پختونخوا کے ترجمان مولانا عبدالجلیل جان نے واضح کیا ہے کہ سینیٹ انتخابات کے حوالے سے اب تک مولانا فضل الرحمان سے کسی سیاسی جماعت نے رابطہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی جماعت کی جانب سے رابطہ کیا گیا تو جے یو آئی کے دروازے کھلے ہیں اور ہر قسم کے سیاسی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
مولانا عبدالجلیل جان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کچھ رہنما ہمارے پاس آ رہے ہیں لیکن ابھی تک جے یو آئی کی مجلس عاملہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی اپنی حکمت عملی اور اتحاد کے حوالے سے اپنا فیصلہ مجلس عاملہ میں کرے گی۔
دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے وفد نے خورشید شاہ کی قیادت میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے جس میں خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ اس ملاقات میں صوبے میں سیاسی صورتحال اور الیکشن کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ملاقات کے بعد گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی جنرل اور خواتین کی نشستوں پر الیکشن لڑ رہی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ اپوزیشن خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی پانچوں نشستیں جیتے۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کے پاس اگر ایک بھی ممبر اضافی ہوا تو تحریک عدم اعتماد لانے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں کے پی اور بلوچستان میں دہشتگردی کی موجودہ صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے درمیان رابطے اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے کیونکہ سیاست میں اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں، اس لیے سیاسی رہنماؤں کے درمیان رابطہ بہت اہم ہے۔
گورنر نے کہا کہ تحریک انصاف کے دو چیپٹر ہیں، ایک اسلام آباد اور دوسرا خیبر پختونخوا کا۔ انہوں نے خیبر پختونخوا میں امن و امان کی خراب صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اس حوالے سے بھی سیاسی سطح پر بات چیت ضروری ہے۔
اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا کہ ان کا مولانا فضل الرحمان سے پرانا تعلق ہے اور وہ ان سے قریبی رابطے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اسمبلی میں جتنے ارکان کے حامل ہے، اتنی ہی نشستوں پر پارٹی الیکشن لڑے گی۔