پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف جوائن کرنیوالے رہنما کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

0
36

پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف جوائن کرنیوالے رہنما کو جان سے مارنے کی دھمکیاں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی سندھ کے رہنما سمیر میر شیخ کو جان سے ماردینے کی دھمکی آمیز فون کا معاملہ، سمیر میرشیخ نے چیف جسٹس آف پاکستان ڈی جی رینجرز آئ جی سندھ کمشنر کراچی ودیگر اعلی حکام کو خط لکھ دیا

سمیر میر شیخ نے اعلیٰ حکام کو لکھے گئے خط میں کہا کہ مجھے اور میری فیملی کی جان کو خطرہ ہے،نظریاتی اختلافات کی وجہ سے میں نے 25 فروری 2020کو پیپلزپارٹی چھوڑی تھی- مئی 2020کو میں نے پاکستان تحریک انصاف جوائن کی – گزشتہ کچھ ماہ سے مجھے مختلف نمبروں سے دھمکی آمیز فون کالز موصول ہو رہی ہیں -میری فیملی کا بھی کوئی پیچھا کرتا ہے جب وہ کسی ایونٹ سے واپس آتے ہیں۔ میرے بچے بہت چھوٹے ہیں اور میری رہائش والے علاقے میں کچھ نامعلوم افراد میرے بارے میں معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔

سمیر میر نے مزید کہا کہ جب سے میں نے تحریک انصاف جوائن کی ہے مجھے اور میری فیملی کو ڈرایا اور ہراساں کیا جا رہا ہے ،مجھے اور میری فیملی کو سیکورٹی فراہم کی جائے ۔ میں سیاست دان ہوں اس لیے سیاسی اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کرنے کے لیے شہر کے مختلف علاقوں میں جاتا ہوں ۔جب بھی میں گھر سے باہر نکلتا ہوں تو کچھ مشکوک لوگ میرا پیچھا کرتے ہیں ،مرنے سے ڈرتا نہیں ہوں حق اور سچ کی بات کرتا رہوں گا ۔ فون پرمجھے قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔ کہا جارہاہے کہ پیپلزپارٹی اورقیادت کے خلاف بات کی تو اپنے کفن کابندوبست کرلو۔

سمیر میرشیخ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے غنڈوں کو میرے پیچھے لگا رکھا ہے ۔ کئی بار نقب لگا کر مجھے روکنے کی کوشش کی گئ ،بلاول بھٹو اور دیگر پی پی کی لیڈر شپ کوخطرہ ہے کہ میں ان کے رازوں کو افشاں نہ کردو۔پی ٹی آئ میں شمولیت سے قبل پیپلزپارٹی کے اہم رہنماوں کے قریب رہا کچھ ناملوم افراد نے گھر کے معاملات کی پوچھ گچھ کی ۔میری جان کو شدید خطرہ لاحق ہے پیپلزپارٹی نے اپنے بندے میرے پیچھے لگارکھے ہیں ۔مجھے یا میری فیملی کے کسی ممبرکو کچھ ہوا تو زمہ دار بلاول بھٹو ہونگے ۔ پی پی پی کی قیادت میرے پی ٹی آئی میں جانے سے نا خوش ہے ۔ پیپزپارٹی نے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو میری کردار کشی پرلگارکھاہے ۔ سندھ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں ۔

سمیر میرشیخ کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت پر اعتماد ہے وہ قومی لیڈر ہیں ،بہت جلد پریس کانفرنس کرکے حقائق کوبے نقاب کرونگا۔

Leave a reply