امریکی تجارتی مذاکرات کاروں نے بھارتی ہم منصبوں سے کہا ہے کہ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بھارت کو روس سے تیل کی خریداری ختم کرنا ہوگی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ اگرچہ مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں لیکن امریکا کے خدشات کو دور کرنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، جن میں مارکیٹ تک رسائی، تجارتی خسارہ اور روسی تیل کی خریداری شامل ہیں۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت، یورپی یونین اور نیٹو اراکین پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ روسی تیل کی خریداری کم کریں تاکہ ماسکو کی آمدنی محدود ہو اور یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ بڑھایا جا سکے۔
ٹرمپ انتظامیہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات کو روسی تیل کی درآمدات پر پابندیوں سے مشروط کر رہی ہے۔امریکا پہلے ہی بھارتی درآمدات پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر چکا ہے، جس سے مجموعی درآمدی ڈیوٹیاں 50 فیصد تک پہنچ گئی ہیں اور اس کا منفی اثر دونوں جمہوریتوں کے درمیان تجارتی مذاکرات پر پڑ رہا ہے۔
امریکا پاکستان سے کوئی مطالبہ نہیں کر رہا، خواجہ آصف
یمن کی بندرگاہ پر ڈرون حملہ، جہاز میں 27 پاکستانی پھنس گئے
سندھ کابینہ میں ردوبدل، وزرا کے قلمدان تبدیل
نواز شریف کا جینیوا سے پاکستان واپسی کا فیصلہ