وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے آج انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ہیڈکوارٹر کا اہم دورہ کیا جہاں انہیں ملک کی داخلی و خارجی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی موجود تھے۔ اعلیٰ سطح کے اس دورے میں پاکستان کی قومی سلامتی سے متعلق کلیدی امور پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کو بھارتی جارحیت، روایتی عسکری خطرات، ہائبرڈ وارفیئر اور دہشت گرد گروہوں کی پراکسی سرگرمیوں پر مفصل بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں قومی سیکیورٹی اداروں کی پیشہ ورانہ تیاریوں، انٹیلی جینس تعاون اور بین الادارہ جاتی ہم آہنگی پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
اعلامیے کے مطابق، علاقائی سیکیورٹی کے تناظر میں افغانستان، بھارت، اور دیگر قریبی ممالک کی صورتحال پر بھی تجزیاتی رپورٹس وزیراعظم کے سامنے پیش کی گئیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ قومی ادارے ہر قسم کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے آئی ایس آئی اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ "پاکستان آرمی دنیا کی سب سے زیادہ پیشہ ور، نظم و ضبط اور قربانی کا جذبہ رکھنے والی افواج میں سے ایک ہے۔ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔”انہوں نے کہا کہ حکومت اور عوام ہر محاذ پر اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے تمام اداروں کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
دورے کے اختتام پر عسکری و سیاسی قیادت نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ہر قسم کی جارحیت، چاہے وہ روایتی ہو یا غیر روایتی، کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور ملک کی خودمختاری، وقار اور سلامتی کا ہر قیمت پر دفاع کیا جائے گا۔