وزیراعظم کا چینی کمپنیوں کوپاکستان میں الیکڑک اور ہائبرڈ گاڑیوں کے پلانٹ لگانے کی دعوت

0
107
chaina delegation

وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں چینی کمپنیوں کے نمائندوں کے وفد نے ملاقات کی ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے چینی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پاکستان میں صنعتیں لگانے کی دعوت دے دی اور کہا کہ چین اور پاکستان کے دیرینہ اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں، چین پاکستان کی ترقی میں اہم شراکت دار ہے، چینی شہریوں کی سیکیورٹی اور تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔جمعے کو وزیر اعظم شہباز شریف سے پاکستان میں چینی کمپنیوں کے نمائندوں کے وفد نے وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وزیراعظم نے وفد کو خوش آمدید کہا اور ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے دیرینہ اور گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جو وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں، چین پاکستان کی ترقی میں اہم شراکت دار ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ چین نے پاکستان کی ہر برے وقت میں مدد کی جس پر مجھ سمیت پوری قوم چینی قیادت اور چینی عوام کی مشکور ہے، پاکستان ہر محاذ پر چین کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ملاقات میں پاکستان چین جے سی سی اجلاس پر وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بریفنگ دی، چینی کمپنیوں کے نمائندوں نے پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔ چینی شہریوں کی فول پروف سکیورٹی کے لیےتمام ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کو خصوصی اقتصادی زونز میں بی ٹوبی انتظام کے تحت صنعتیں لگانےکی ترغیب دی اور چینی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پاکستان میں اپنی صنعتیں قائم کرنے کی دعوت دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک 2 سے متعلق بھرپور تیاری کررہے ہیں، آنے والے دورہ چین کا محور سی پیک 2 اور معاشی تعلقات کا مزید فروغ ہوگا، چین نے جس طرح 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا وہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے چینی تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، سی پیک کےاگلے مرحلےکے لیے ہمیں اپنی افرادی قوت کو بہترین تکنیکی و فنی تربیت دینی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان آئی ٹی سیکٹر کے فروغ کے لیے چین کی آئی ٹی انڈسٹری کی مہارت سےفائدہ اٹھاناچاہتا ہے۔وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کوپاکستان میں الیکڑک اور ہائبرڈ گاڑیوں کے پلانٹ لگانے کی بھی دعوت دی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں چینی کمپنیوں کے تمام تر مسائل حل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

Leave a reply