لاہور(باغی ٹی وی رپورٹ)پنجاب میں21سال قبل بنایا گیا قانون ردی کی نظر، سرکاری ہسپتالوں میں نجی پریکٹس کا نظام نافذ نہ ہوسکا

یکم اگست 2024کو جاری شدہ لیٹر NO. SO (RMC) 2-121/2024 کے مطابق حکومت پنجاب نے صوبے کے تمام سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں ادارہ جاتی نجی پریکٹس کے نظام کے قیام کے احکامات جاری کیے ہیں۔

یہ احکامات اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایک مراسلے کے ذریعے جاری کیے گئے، جس میں تمام میڈیکل یونیورسٹیوں، کالجز اور ٹیچنگ ہسپتالوں کے سربراہان کو ہدایات دی گئی ہیں۔حکومت نے 2003 کے میڈیکل اینڈ ہیلتھ انسٹیٹیوشنز ایکٹ کے تحت پنجاب کے بیشترہسپتالوں کو خودمختار بنایا تھا،

جس کی شق 20 کے مطابق ایک سال کے اندر ادارہ جاتی نجی پریکٹس کے نظام کا قیام ضروری قرار دیا گیا تھا۔ تاہم وقت گزرنے کے باوجود زیادہ ترہسپتال اس نظام کو قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ڈاکٹرز نےسرکاری ہسپتالوں میں پرائیویٹ پریکٹس کی بجائے اپنے ذاتی کلینک کوترجیح دی،

اس حوالے سے مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ ہسپتالوں کے بورڈ آف مینجمنٹ کو نجی مریضوں کے علاج کے لیے واضح طریقہ کار وضع کرنا ہوگا۔ مزید برآں متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد ایک مئوثر ادارہ جاتی نجی پریکٹس کا نظام قائم کریں تاکہ مریضوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

اس مراسلے کی نقول وزیر صحت، سیکرٹری صحت، اور دیگر اعلی حکام کو بھی ارسال کی گئی ہیں تاکہ اس نظام کے نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: