پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں 20 فیصد فیسوں کی کمی، عدالت نے کیا حکم دے دیا؟
پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں 20 فیصد فیسوں کی کمی، عدالت نے کیا حکم دے دیا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ،نجی تعلیمی اداروں کی 20فیصد فیس معافی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی
پرائیویٹ اسکولزکی فیسوں میں 20 فیصد کٹوتی کا نوٹیفیکیشن معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی،پرائیویٹ سکولز کی جانب سے عدالت میں کہا گیا کہ حکومت نے ہمیں سنے بغیر فیس معافی کا آرڈر کیا،کالعدم قرار دیا جائے،جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ حالات کا تقاضہ ہے کہ نجی اسکولز خود فیسوں میں کمی کا اعلان کرتے، عدالت نے استفسار کیا کہ اگر 2 ماہ میں نجی اسکولز کا منافع ختم ہوگیا تو اس میں کیا حرج ہے ؟
عدالت نے کہا کہ اگر حکومت نے فیس کٹوتی پر نظرثانی کی تو 15 فیصد بھی ہوسکتی ہے اور 50 بھی،عدالت نے استفسار کیا کہ غیر معمولی حالات ہیں، کیا آپ نے حکومت سے رجوع کیا ؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے نجی اسکولز کی فیسوں میں کمی کا کیس پیرا کو بھجوادیا
واضح رہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت نے پرائیویٹ سکولز کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے،تا ہم ابھی تک پرائیویٹ سکول کے مالکان فیسوں میں کمی کے احکامات نہیں مان رہے.
آل سندھ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید حیدرعلی اور آل پاکستان پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن کے صدر کاشف مرزا نے فیسوں میں کمی کے سرکاری حکم کے حوالے سے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا کہ اسکول فیسوں کا معاملہ بہت حساس ہے،سندھ میں نجی اسکولز 33 لاکھ سے زائد بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔ نجی اسکولز پہلے ہی 10 فیصد مفت تعلیم دے رہے ہیں، اسکول فیسوں میں 20 فیصد کمی نہیں کر سکتے، نجی اسکولوں میں 20 فیصد کمی کاحکم عدالت میں چیلنج کریں گے۔
کاشف مرزاکا کہنا تھا کہ اسکولز فیسوں میں 20 فیصد کمی کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ قانون سے متصادم ہے ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے پابند ہیں. اس فیصلے کو واپس لیا جائے، ابھی تک حکومت نے کوئی نوٹفکیشن جاری نہیں کیا، صرف زبانی احکامات جاری کئے ہیں جس کو مسترد کرتے ہیں، کرونا کے لئے ریلیف فنڈ قائم کیا گیا ہے ،سکولوں کو قرنطینہ سنٹر بنایا جائے، اساتذہ رضاکارانہ طور پر کام کرین گے