پرائیویٹ پبلشرز پر پابندی عائد کرکے حکومتی سطح پر یکساں کتب کا نظام رائج کیا جائے،کاشف مرزا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے مطالبہ کیا ہے کہ مختلف پبلشرز کی 10 ہزار کتب میں سے 500 کو چیک کیا،100 کتب پر پابندی لگی،بقیہ 9500 کتب کی فوری پڑتال کی جائے
کاشف مرزا کا کہنا تھا کہ پبلشرز کے خلاف سنگین دفعات کے تحت پرچے درج کرکے بلیک لسٹ کیا جائے۔ یکساں نصاب کی خاطر تمام پرائیویٹ پبلشرز پر پابندی عائد کرکے حکومتی سطح پر یکساں کتب کا نظام رائج کیا جائے ،متنازعہ کتب پر پابندی عائد کرنے کی پاداش میں ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کو عہدے سے ہٹانےکی مذمت،بحال کیاجائے۔
کاشف مرزا کا مزید کہنا تھا کہ بین کردہ کتب قومی واسلامی نظریات کے خلاف، بھرپورمخالفت کریںگے،زیادہ بین کتب آکسفورڈ اورعالمی پبلشرزکے نصاب سے متعلق ہے۔عالمی ایجنڈے کی تکمیل کی سازش ہے ، قرآن و حدیث کی غلط تشریح واغلاط، مسخ شدہ تاریخ، پاکستان کے ادھورے نقشے، دشمن ثقافتی یلغار، پاک فوج مخالف زہریلا پروپگنڈہ بیرونی فنڈنگ کی ہی مرہونِ منت ہے۔ بین کتب کے پبلشرزکم عمربچوں کو سیکس کی ترغیب دینا، بوائے فرینڈ کلچرکو فروغ دینا، صوبائیت و تشدد کی ترغیب جیسے گھناؤنا جرائم میں ملوث ہیں ۔زمے دار افسران کوبھی بلیک لسٹ کیاجائےاور سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
کاشف مرزا کا مزید کہنا تھا کہ بین کردہ کتب میں متنازعہ مواد دو قومی نظریہ سے متصادم، ملک بھر بین کیا جائے،جو بچے یہ کتب سالوں سے پڑھ چکے ہیں اب انکی معلومات میں تبدیلی کیسے ممکن ہے؟ اعلی سطحی عدالتی کمشن کے تحت تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں،بین کردہ کتب پر پرائیویٹ سکولز فیڈریشن نے حکومتی اقدام کی حمایت کی،مگرسالوں ایکشن کیوں نہیں ہوا؟ سکول رجسٹریشن ایکٹ کے تحت سکولز پابند ہیں کہ وہ نظریہ اسلام وپاکستان کے خلاف کچھ نہیں پڑھائیں گے۔ حکومت کے منظور شدہ مسودے پر مبنی کتب ہی پڑھاسکتے ہیں، NOC بغیر کتب شائع کرتے ہیں توپبلشرز ذمہ دارہیں۔ ایماندار افسر کو ہٹانا پابندیاں اٹھانے کی سازش و حکومتی کمزوری کی دلیل، ناکامی کے زمے داروزرا تعلیم برطرف کیےجائیں۔