باغی ٹی وی ( روجھان سے ضامن حسین بکھر کی رپورٹ)کمشنر ڈیرہ غازی خان لیاقت علی چٹھہ کی تاکید اور ڈپٹی کمشنر راجن پور عارف رحیم کی ہدایت پر کچی آبادی روجھان سے رودکوہی کے پانی کے اخراج کے لئے اسسٹنٹ کمشنر روجھان ذیشان شریف قیصرانی کی زیر نگرانی احکامات کی روشنی میں واٹر پمپس کے ذریعے بستی ساون، بستی بشیر رہواڑی، بستی بشارت شاہ، بستی سیفلانی کے نشیبی جگہوں سے نکالنے کا عمل جاری ہے اس وقت ایک واٹر پمپ چالو ہے جو کہ بستی نزر خان بالاچانی سے نکاسی آب جاری ہے جو بستی ساون، بستی بشیر رہواڑی، بستی بشارت شاہ اور بستی سیفلانی میں پانی جمع ہو رہا ہے دوسری جانب درگاہ حبیب شاہ کے قریب بستی سیفلانی کی جانب جانے والی سڑک کے شگاف والی جگہ کو پر کر کے بستی سیفلانی بستی نصراللہ خان، بستی قاسم خان لاشاری اور (ماڈل ویلیج نزد قبرستان) کے بستی مکینوں کے لئے گزرگاہ کو بحال کیا جا رہا ہے کیونکہ بستی میں اسکول کے طلباء اور طالبات، ایمرجنسی مریضوں، ڈیلیوری کیسز و دیگر ایمرجنسی کی صورت میں راستہ بحال کرنا لازم ہے مزید برآنکہ بستی سیفلانی کی جانب جانے والے روڈ کے شگاف کو مٹی سے پر کیئے جانے کا عمل جاری ہے مگر سوال یہ ہے کہ بستی نزر خان سے خارج ہونے والا رودکوہی کا پانی بستی ساون، بستی بشیر رہواڑی، بستی بشارت شاہ میں جمع ہونے والے پانی کو نکالنا بھی اشد ضروری ہے بستی سیفلانی سڑک کے شگاف کو پر کرنے سے کچی آبادی کے مزکورہ بستیوں سے پانی کو اخراج کرنا بھی اشد ہی ضروری ہے اگر اس پانی کو روڈ کے مغربی سمت خارج نہ کیا گیا تو کچی آبادی کے ہزاروں نفوس جو اس بند روڈ سڑک پر مقیم ہیں ان سیلاب متاثرین کو گھروں کی واپسی 6 / 7 ماہ تک ناممکن ہے اب کچی آبادی کی ہر سہہ بستیوں سے پانی کو واٹرنگ پمپس کے ذریعے اخراج کرنا ہو گا اس پانی کو کچی آبادی سے خارج کرنے کے لئے لاکھوں روپے ڈیزل کی فنڈز درکار ہونگے تب یہ پانی تینوں بستیوں سے نکالا جا سکتا ہے اس سوال یہ ہے کہ کچی آبادی کے سیلاب متاثرین بستی مکینوں کی واپسی اور رودکوہی پانی سے منہدم ہونے والے گھروں کے سروے کا عمل بھی تو پانی کے اخراج کے بعد ہی شروع ہو گا علاوہ ازیں سیفلانی سڑک کے مغربی سائیڈ پر جمع ہونے والے پانی کے اخراج کے لئے واٹر پمپس کا شب و روز چالو رکھنا ہو گا تاکہ پانی کا اخراج جلد از جلد ہو سکے بستی مکینوں کی واپسی کا عمل شروع کیا جا سکے گا اور ان معمولات زندگی کا آغاز ۔

Shares: